- شہلا رضا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی پہلی خاتون صدر منتخب
- سائفر کیس میں کیا بے چینی تھی جو رات 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
ضیائی تالیف کے عمل سے توانائی حاصل کرنے کا نیا طریقہ دریافت
کیمبرج: سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ انہوں ضیائی تالیف(فوٹو سِنتھیسز) کے عمل میں اہم ابتدائی مراحل کی نشاندہی اور توانائی اخذ کرنے کا نیا طریقہ دریافت کیا ہے۔
یونیورسٹی آف کیمبرج کے ماہرین کی سربراہی میں پودوں پر کام کرنے والی ٹیم نے ضیائی تالیف (فوٹوسنھتےسز) کا نئے سرے سے جائزہ لیا ہے اور یہ جانا ہے کہ اس سے توانائی کا اخراج بہت پہلے ہی کیا جاسکتا ہے۔
ضیائی تالیف کے عمل میں جب پودوں، پتوں اور الجی وغیرہ پر دھوپ پڑتی ہے تو ایک جانب آکسیجن بنتی ہے، دوسری جانب پودے اپنی خوراک اور توانائی بھی پیدا کرت ہیں۔ اس عمل میں الیکٹرون بھی خارج ہوتے ہیں۔ لیکن اب سائنسدانوں نے کہا ہےکہ اس عمل کو تیزترکیا جاسکتا ہے جسے انہوں نے ’بایوہیکنگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
جریدہ نیچر میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اسے ’فوٹوسنتھے سز کی ری وائرنگ‘ کا نام بھی دیا گیا ہے جس میں الیکٹران کا اخراج بہت پہلے سے ہی کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ یہ ایک قدرتی عمل ہے لیکن سائنسداں اس کی نقل کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔ اب کیمبرج یونیورسٹی کے ڈاکٹر جینی زینگ اور ان کے ساتھیوں نے فوٹوسنتھے سز کرنے والے بیکٹٰریا کو لیا ہے اور اس کے اندر چھلے کی شکل کے سالمے (مالیکیول) پر تحقیق کی ہے جسے کیونن کہا جاتا ہے۔ کیونن ضیائی تالیف میں الیکٹرون چراسکتا ہےاور دے بھی سکتا ہے۔ کیونن سالمات فطرت میں عام ہیں اور اس جا الٹرافاسٹ ٹرانزیئنٹ ایبزروپشن اسپیکٹرواسکوپی سے مطالعہ کیا گیا ہے۔
معلوم ہوا کہ فوٹوسنتھے سز کے پورے نظام میں بہت تیزی سے الیکٹرون کو باہر نکالا جاسکتا ہے۔ اس طرح ہم پورے عمل کو سمجھ کر خود تجربہ گاہ میں بھی بجلی یا توانائی حاصل کرسکتے ہیں۔ تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔