- دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ
- حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کا اعلان
- ٹک ٹاک کی بیوٹی ٹِپ نے خاتون کو اسپتال پہنچا دیا
- جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
- پیپلزپارٹی کسی کو مائنس کرنے کے حق میں نہیں اور مذاکرات کی حامی ہے، گیلانی
- جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے 60 سے زائد اراکین اور رہنماؤں کے رابطے
- کچھ لوگوں کی انا اور ضد ملک سے بڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت
- واٹس ایپ اسٹیٹس پر اب وائس نوٹ بھی شیئر کیے جاسکیں گے!
- جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
- ٹرینوں میں مسافروں کو نشہ آور چیزیں کھلا کر لوٹنے والا ملزم گرفتار
- اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی
- افغانستان میں جنگی جرائم؛ آسٹریلوی فوجیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد
- صحت کارڈ کا اجرا: بلوچستان کے شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی
- پہاڑی سے پنیر کی لڑھکتی گیند پکڑنے کے مقابلے کا دوبارہ انعقاد
- عمران خان کو فوجی قوانین کے تحت سزا دے کر مثال بنانا چاہیے، سردار تنویرالیاس
- جنگ کا امکان؟ چین اور امریکا کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے
- خاتون کی قابل اعتراض ویڈیو اور تصاویر شیئر کرنے والے ملزمان گرفتار
- عالمی ذیابیطس کا نقشہ جاری، پاکستان سرِ فہرست شمار
- کیا ایپل آئی فون 12 کو خیر باد کہنے جا رہا ہے؟
- مزید 18 کمپنیاں پی ٹی آئی کو مبینہ غیرقانونی فنڈنگ میں ملوث نکلیں
بی بی سی نے 82 سال مسلسل نشریات کے بعد فارسی ریڈیو بند کردیا

بی بی سی فارسی ریڈیو کی نشریات کو 82 سال ہوگئے تھے؛ فوٹو: فائل
لندن: بی بی سی ورلڈ سروس نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنا فارسی ریڈیو بند کر رہے ہیں۔ یہ سروس 82 سال قبل شروع کی گئی تھی اور افغانستان، ایران اور تاجکستان میں کافی مقبول تھی۔
افغان میڈیا کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے ’’بی بی سی‘‘ نے اعلان کیا ہے کہ ان کے فارسی ریڈیو کی آخری نشریات آج 26 مارچ 2023 کو نشر کی جائیں گے جس کے بعد فارسی ویڈیو کا 82 سالہ سفر اختتام پذیر ہوجائے گا۔
فارسی ریڈیو لندن سے نشر ہوتا تھا جسے فارسی بولنے والے کافی پسند کرتے تھے اور اس کے سامعین کی تعداد دنیا بھر میں لاکھوں میں ہے بالخصوص افغانستان، ایران اور تاجکستان میں کافی مقبول تھا۔
بی بی سی ورلڈ سروس نے کہا کہ اس نے یہ فیصلہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر مواد کی اشاعت پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے “اسٹریٹجک تبدیلیوں” کے حصے کے طور پر کیا ہے۔
خیال رہے کہ بی بی سی نے 28 جنوری کو عربی ریڈیو کی نشریات بھی بند کردی تھیں۔ بی بی سی عربی ریڈیو کا یہ سفر 85 برسوں پر محیط تھا تاہم بی بی سی ویب سائٹ کے ذریعے عربی کی سروس فراہم کرتا رہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔