- بلوچستان کے ضلع خضدار اور مضافات میں 4.2 شدت کا زلزلہ
- یوکرین میں ڈیم تباہ: پانی شہر میں داخل، ہائی الرٹ جاری
- مونس الہیٰ کیخلاف کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج
- قومی اقتصادی کونسل نے 2709 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی
- جنوبی وزیرستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں دو بہنیں جاں بحق
- سعودی عرب اور اسرائیل تعلقات بحال کرلیں، امریکی وزیر خارجہ
- لاہور میں اسکول کی طالبہ کو ہراساں کرنے والا اوباش نوجوان گرفتار
- عوام کیلیے ریلیف، یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی کی قیمتوں میں 80 روپے فی کلو تک کمی
- شوگر کی سطح پرخوراک کے علاوہ اثرانداز ہونے والے دیگر عوامل
- فوج کا بڑا خرچ نہیں خواہ مخواہ پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، آصف زرداری
- سندھ حکومت کا ملازمین کو عید سے قبل تنخواہیں دینے کا حکم
- وفاق کا سوا دو ارب کا قرض، سندھ حکومت 22 ارب سود دینے کے باوجود 13 ارب روپے کی مقروض
- کیمروں سے بچنے کیلئے گاڑی کی ڈگی میں تک چُھپا، شہزادہ ہیری
- بحیرہ عرب میں موجود ڈپریشن سمندری طوفان میں تبدیل، کراچی سے 1420 کلومیٹر دور
- بابر اعظم آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ کیلیے نامزد
- فوجی عدالتوں میں ٹرائلز، چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سپریم کورٹ نے اعتراض اٹھا دیا
- لاہور: 74 لاکھ روپے کے بینکنگ فراڈ میں ملوث دو اشتہاری ملزمان گرفتار
- ’جوڑ میلے‘ میں شرکت کیلیے پاکستان نے 215 بھارتی سکھوں کو ویزے جاری کردیے
- سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس کیخلاف دائر درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر
- شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا
روس کا بیلاروس میں جوہری ہتھیار نصب کرنے کا اعلان، نیٹو کا سخت ردعمل

یوکرین میں فوجی کارروائی کے لیے چین کیساتھ اتحاد نہیں بنایا؛ روس (فوٹو: فائل)
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کو نصب کرنے کے اعلان کو نیٹو نے خطرناک اور غیر ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ بیلا روس میں جوہری ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کی سہولت کی تعمیر یکم جولائی تک مکمل ہو جائے گی۔
ولادیمیر پوٹن نے ہمسایہ ملک بیلاروس کی سرزمین پر جوہری ہتھیار رکھنے کا معاہدہ کیا ہے جس پر نیٹو نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
روسی صدر کے ان ارادوں پر امریکا سمیت عالمی برادری نے بھی کڑی تنقید کی ہے اور اس عمل کو جوہری پھیلاؤ کے مترادف قرار دیا جو کہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : چین کے صدر یوکرین جنگ پر پوتن سے ملاقات کیلیے روس پہنچ گئے
نیٹو کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہم نے روس کے جوہری سیٹ اپ کوئی بنیادی تبدیلی نہیں دیکھی جس سے ہمیں اپنے منصوبے ایڈجسٹ کرنا پڑیں تاہم ہم نیٹو کے تمام اتحادیوں کے تحفظ اور دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔
نیٹو کا کہنا تھا کہ ماسکو نے ہتھیاروں پر قابو پانے کے اپنے وعدوں کو مسلسل توڑا ہے جس کی حالیہ مثال امریکہ اور روس کے درمیان نیو سٹارٹ معاہدے، جو کہ جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول کا ایک اہم معاہدہ ہے، میں روس کی حیر حاضری ہے۔
تاہم ولادیمیر پوٹن نے تنقیدوں کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا یہ قدم جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں ہے اور خود امریکا نے جوہری ہتھیار یورپی اتحادیوں کی سرزمین پر نصب کر رکھے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔