- بلوچستان کے ضلع خضدار اور مضافات میں 4.2 شدت کا زلزلہ
- یوکرین میں ڈیم تباہ: پانی شہر میں داخل، ہائی الرٹ جاری
- مونس الہیٰ کیخلاف کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج
- قومی اقتصادی کونسل نے 2709 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی
- جنوبی وزیرستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں دو بہنیں جاں بحق
- سعودی عرب اور اسرائیل تعلقات بحال کرلیں، امریکی وزیر خارجہ
- لاہور میں اسکول کی طالبہ کو ہراساں کرنے والا اوباش نوجوان گرفتار
- عوام کیلیے ریلیف، یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی کی قیمتوں میں 80 روپے فی کلو تک کمی
- شوگر کی سطح پرخوراک کے علاوہ اثرانداز ہونے والے دیگر عوامل
- فوج کا بڑا خرچ نہیں خواہ مخواہ پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، آصف زرداری
- سندھ حکومت کا ملازمین کو عید سے قبل تنخواہیں دینے کا حکم
- وفاق کا سوا دو ارب کا قرض، سندھ حکومت 22 ارب سود دینے کے باوجود 13 ارب روپے کی مقروض
- کیمروں سے بچنے کیلئے گاڑی کی ڈگی میں تک چُھپا، شہزادہ ہیری
- بحیرہ عرب میں موجود ڈپریشن سمندری طوفان میں تبدیل، کراچی سے 1420 کلومیٹر دور
- بابر اعظم آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ کیلیے نامزد
- فوجی عدالتوں میں ٹرائلز، چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سپریم کورٹ نے اعتراض اٹھا دیا
- لاہور: 74 لاکھ روپے کے بینکنگ فراڈ میں ملوث دو اشتہاری ملزمان گرفتار
- ’جوڑ میلے‘ میں شرکت کیلیے پاکستان نے 215 بھارتی سکھوں کو ویزے جاری کردیے
- سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس کیخلاف دائر درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر
- شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا
اقلیتی طلبا کواسکولوں میں ان کے مذہب کی درسی کتب پڑھائی جائیں گی

فوٹو؛ فائل
کراچی:
پاکستان کی 76 سالہ تاریخ میں پہلی بار اقلیتی طلبا کو اسکولوں میں ان کے اپنے مذاہب کی درسی کتابیں پڑھنے کی اجازت دے دی گئی، نیشنل بک فاؤنڈیشن ان طلبا کے لیے کتابیں شائع کرے گی۔
ہندوازم، عیسائیت، بدھ ازم، سکھ ازم، بہائی، کلاشا اور زرتشت اقلیتوں کے طلبا پہلی سے تیسری جماعتوں تک اپنے مذاہب کی معلومات پر مشتمل درسی کتب پڑھ سکیں گے ۔
فی الحال اس کا اطلاق وفاقی دارالحکومت میں قائم تعلیمی اداروں اور وفاقی وزارت تعلیم کے ماتحت اسکولوں پر ہوگا۔ قبل ازیں اقلیتی طلبا کو تعلیمی اداروں میں رائج اسلامیات کے بجائے اخلاقیات کی درسی کتب پڑھائی جارہی تھیں۔
“ایکسپریس” کے رابطہ کرنے پر نیشنل کریکولم کونسل کی سربراہ مریم چغتائی نے بتایا کہ “جو کتابیں تیار کرائی جارہی ہیں ان کا مسودہ ہم صوبائی حکومتوں کو بھی بھجوارہے ہیں اگر کوئی صوبہ ہم سے ڈیمانڈ کرے گا تو وہ اپنے متعلقہ بک بورڈ کے ذریعے ان کتابوں کی اشاعت کراسکتا ہے۔ ‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب سے ہمیں اس سلسلے میں درخواست موصول ہوئی ہے، پنجاب اپنے اسکولوں میں اقلیتی طلبا کو ان کے مذاہب کے مطابق درسی کتابیں پڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ این او سی کے مطابق ابتدائی طور پر یہ کتابیں اردو زبان میں شائع ہوں گی جس میں بہائی فرقے کے لیے پہلی سے پانچویں جماعت تک درسی کتابیں شائع ہوں گی جبکہ ہندوازم، کلاشا، زرتشت ، بدھ ازم اور سکھ ازم کے لیے گریڈ 1 سے 3 تک اور عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والےگریڈ 1 سے 4 تک کے طلبااپنی مذہبی معلومات پر مشتمل درسی کتب پڑھ سکیں گے ۔
یہ کتب قومی تعلیمی نصاب برائے مذہبی تعلیم کے مطابق ہوں گی اور ہر قسم کے ثقافتی، لسانی یا نسلی تعصبات سے بالاتر ہوکر جاری کی جائیں گی۔
ان درسی کتابوں میں کسی بھی مذہب یا پھر پاکستان اور ریاست کی مخالفت میں کوئی مواد شامل نہیں کیا جائے گا، مقدس کتابوں کے تمام مستند ریفرنسز(حوالے) کتابوں میں شامل ہوں گے جبکہ ان میں شامل کیے جانے والے تمام نقشے سروے آف پاکستان کے مطابق ہوں گے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔