- سینٹرل کنٹریکٹ، روٹھے کھلاڑیوں کو منانے کی کوششیں تیز ہوگئیں
- یہ بے دماغ جیلی فِش آنکھوں اور خلیات کی مدد سے معلومات حاصل کرتی ہے
- خطرناک مگرمچھوں کی شکار میں پھنس جانے والے کتے کے ساتھ ہمدردی
- ای-سگریٹ نوجوانوں میں دمے کا خطرہ دوگنا کردیتی ہے
- سکھ رہنما کا قتل، امریکا نے بھارت کے ملوث ہونے کی معلومات کینیڈا کودیں، رپورٹ
- حکومتی ملکیتی اداروں کی گورننس میں بہتری ضروری ہے، وزیر خزانہ
- کیا پاکستانی معیشت کا مشکل دور گزر گیا؟
- سرکاری ملازمین کی ای میلز ہیک کرنیکا خدشہ، وفاقی حکومت کی ہدایات جاری
- صحافی عمران ریاض خان بازیاب ہو کر اپنے گھر پہنچ گئے
- جامعہ کراچی کے اساتذہ و ملازمین کیلئے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی فیسیں معاف
- مریضوں کی بینائی جانے کا معاملہ، پنجاب حکومت نے اویسٹن انجکشن پر پابندی لگادی
- اٹک جیل انتظامیہ نے عمران خان کو عدالت پیش کرنے سے معذوری ظاہر کردی
- عمرعطا بندیال کے فون پر جسٹس طارق مسعود ناراض ہوگئے تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
- این ای ڈی انٹری ٹیسٹ کے نتائج نے سندھ میں معیارتعلیم کی قلعی کھول دی
- کراچی میں چپ تعزیہ جلوسوں کے موقع پر متبادل روٹس کا اعلان
- اسرائیل سے تعلقات؛ قوم اور فلسطین کے مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا، وزیرخارجہ
- بھارت نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز جیت لی
- بلغاریہ کے انٹرنیشنل پارک کا ایک گوشہ فلسطین کے نام سے منسوب
- گلوبل ویٹرنز کپ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی فتح
- بھارت نے کینیڈین شہریوں کیلئے ویزوں کا اجرا معطل کردیا
جعلی مکھیوں سے اصلی مکھیاں بلانے والا چالاک پھول

’گورٹیریا ڈیفیوزا‘ پھول جنوبی افریقہ میں پایا جاتا ہے جو تھری ڈی جعلی مکھیاں کاڑھ کر اصل مکھیوں کو اپنی جانب راغب کرتا ہے، تیروالے رخ پر جعلی مکھی نمایاں ہے۔ فوٹو: بشکریہ دی سائنٹسٹ
جنوبی افریقا: جنوبی افریقہ میں گلِ داؤدی (ڈیزی) کے پھول کی ایک قسم میں ایسے خاص جین ملے ہیں جن سے پتیوں پر مکھیوں کے نقوش بن جاتے ہیں۔ مادہ مکھی کے ان نقوش کو دیکھ کر نر مکھیاں وہاں آتی ہیں اور یوں پھول کی افزائش و بارآوری بڑھتی رہتی ہے۔
اس پھول کا نام ’گورٹیریا ڈیفیوزا‘ ہے جو اپنی ظاہری ساخت سے مکھیوں کو اس طرح دھوکہ دیتا ہے کہ وہ اس پر منڈلالنے لگتی ہیں۔ کئی عشروں کی تحقیق کے بعد معملوم ہوا ہے کہ وہ خاص جین کی بدولت پتیوں پرایسے ڈیزائن بناتا ہے کہ دور سے دیکھنے پر ان پر حقیقی خدوخال والی مکھی کا گمان ہوتا ہے۔
کرنٹ بایالوجی میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق تین اہم جین کی بدولت وہ اس قابل ہوا ہے کہ خود پر جعلی تھری ڈی مکھی کی تصاویر کاڑھ سکتا ہے۔ اس سے قبل سائنسداں حیران تھے اور کئی عشروں سے اس پر غور کررہے تھے۔
نودریافت شدہ جین کے تین سیٹ اگرچہ پھول کے دیگر کام بھی کرتے ہیں لیکن یہ گلِ داؤدی کی پٹیوں پر جعلی مکھیوں کی اشکال بھی بناتے ہیں۔ ویسے یہ جین پتیوں کی تشکیل اور پودے کی جڑوں سے فولاد کی فراہمی بھی ممکن بناتے ہیں۔
فولاد کی فراہمی سے پتیوں کا رنگ بھی بدلتا ہے اور جعلی مکھی کے خدوخال بنتےہیں پھر مزید فولاد سے مکھی کے منہ کے کنارے پر ایسے نقوش بنتے ہیں جو دیکھنے میں شہد کی مکھیوں کے بال معلوم ہوتےہیں۔
یہ تحقیق جامعہ کیمبرج کے پروفیسر بیورلے گلوور اور ان کےساتھیوں نے کی ہے۔ ان کے مطابق اس چالاکی سے پھول مکھیوں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں جو زردانوں کو دور تک لے جاتے ہیں اور اس کی افزائش (پولی نیشن) بڑھتی ہے۔
نرمکھیاں کچھ دیر جعلی مکھیوں سے خود کو رگڑتے ہیں اور یوں ان پر زردانے چپک جاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔