- کراچی میں پانچ روز کے دوران نگلیریا سے تین افراد جاں بحق
- ایشیا کپ پر بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، حتمی فیصلہ اے سی سی کرے گی
- خدیجہ شاہ کے طبی معائنے اور اہل خانہ سے ملاقات کی درخواست مسترد
- سندھ ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی کے 40 سے زائد کارکنان کو رہا کرنیکا حکم
- محمد عامر نے بابراعظم کے ساتھ تعلقات پر خاموشی توڑ دی
- بھٹو کے مشکل وقت میں پیپلز پارٹی میں بھی کوئی نہیں بچا تھا، اسد عمر
- پی ٹی آئی کے مزید 6 شرپسند فوجی عدالت کے حوالے
- صدر مملکت کا شہری کی تین امپورٹڈ گاڑیوں کی نیلامی پر کسٹم کو ادائیگی کا حکم
- جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی یوسی چیئرمینز کی گرفتاری کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ایسا بدترین دور پوری زندگی نہیں دیکھا، فاشسٹ آمریت ہے، پی پی رہنما لطیف کھوسہ
- مودی کی موجودگی میں بھارتی پارلیمنٹ سورہ رحمٰن کی تلاوت سے گونج اُٹھی
- بت ہیں جماعت کی آستینوں میں، اعجاز چوہدری گفتگو میں آبدیدہ
- سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس آرڈر قانون بن گیا، نواز شریف اور جہانگیر ترین اپیل کرسکیں گے
- پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹرولز کی ایک اور جعلسازی بے نقاب
- پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی جانب سے نو مئی پر مذمتی قرارداد سینیٹ میں جمع
- جناح ہاؤس حملے میں 260 سے زائد شرپسندوں کی گرفتاری کیلیے فہرستیں تیار
- نواز شریف کی بطور پارٹی صدر بحالی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر
- آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل کیلیے درست راستہ اختیار کریں، چیف جسٹس
- پی ٹی آئی ویمن ونگ کی رہنما کنیز فاطمہ نے بھی پارٹی چھوڑ دی
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار
اماراتی صدر نے منشیات اسمگلنگ میں اسرائیلی خاتون کی سزائے موت معاف کردی

اسرائیلی فوٹوگرافر فدا کیوان کو اپریل 2022 میں امارات میں سزائے موت سنائی گئی تھی؛ فوٹو: فائل
ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کیس میں سزائے موت پانے والی اسرائیلی خاتون کی سزا معاف کرکے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی خاتون فدا کیوان کو مارچ 2021 میں کینبیز اور کوکین رکھنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ فدا کیوان پیشے کے لحاظ سے فوٹو گرافر ہیں اور اسی سلسلے میں متحدہ عرب امارات آئی تھیں۔
مذکورہ اسرائیلی عرب خاتون کو منشیات اسمگل کرنے کے الزام میں 2022 میں پہلے سزائے موت سنائی گئی تھی تاہم بعد میں ابوظہبی کی عدالت نے اس سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔
جس کے بعد خاتون نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے رحم کی اپیل کی تھی جسے منظور کرلیا گیا۔ اسرائیلی صدر ہرزوگ نے اپنے اماراتی ہم منصب سے خاتون کی رحم کی منظور کرنے کی استدعا کی تھی۔
اماراتی صدر کی جانب سے سزا معاف ہونے کے بعد اسرائیلی خاتون کو ضابطے کی کارروائی کے بعد اسرائیل بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات نے 2020 میں اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے سفارتی اور تجارتی تعلقات بحال کرلیے ہیں اور اسرائیلی خاتون کی سزا معافی کو بھی اسی تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔