- فاطمہ قتل کیس؛ بچی کی والدہ کو قتل کی دھمکی پر ایس ایچ او معطل
- جج نہ ہونے کے سبب جی ایچ کیو حملہ کیس لٹک گیا
- پاکستان سے آزاد تجارت کا معاہدہ آخری مرحلے میں ہے،تھائی لینڈ سفیر
- سابق چیف جسٹس اور جسٹس اعجاز کیخلاف مس کنڈکٹ کی شکایات بے بنیاد قرار
- پولیس کی جانب سے ذاتی مقاصد اور پیسوں کیلیے شہریوں کا کالز ریکارڈ نکلوانے کا انکشاف
- وکلا کیخلاف کرپشن مقدمات پر لاہور بار کا احتجاج، عدالتوں کو تالے لگادیے
- ٹی ٹی پی کیلیے بھتہ لینے والا سرگرم گروہ گرفتار، تفتیش میں ہوشربا انکشافات
- وال اسٹریٹ جرنل کی کینیڈا میں بھارتی دہشتگردی کی تصدیق
- راولپنڈی میں جعلی پارکنگ رسیدیں بناکر فیس لینے والے 5 ملزمان گرفتار
- کفایت شعاری کا مشورہ؟
- بحیرہ روم کی غذائیں دماغی کمزوری کے خطرات میں کمی لاسکتی ہیں، تحقیق
- بیٹریوں اور شمسی خلیوں کی کارکردگی بہتر کرنے والا نینو ربن
- دبئی میں دنیا کی پہلی زیرآب مسجد کی تعمیر
- لاہور میں طوفانی بارش سے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے
- کوشش ہے یو اے ای پاکستان سے گوشت درآمد روکنے کا فیصلہ واپس لے، ٹی ڈی اے پی
- لکی مروت میں ڈاکوؤں کی مسافر بس پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
- شہری پوسٹ آفسز پر نادرا سہولیات سے لاعلم نکلے
- کراچی میں پولیس مقابلوں کے دوران 6 ڈاکو زخمی
- کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث ہے، عالمی خفیہ ایجنسی کی تصدیق
- بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری ترجیح ہے، فواد حسن فواد
پشاور میں مفت آٹے پر عوام کا دھاوا، لوگ جان کی پروا کیے بغیر چلتے ٹرک پر لٹک گئے

فوٹو: اسکرین گریب
پشاور میں مفت آٹے کے ٹرک پر عوام نے دھاوا بول دیا، بد انتظامی کے باعث ٹرک ڈرائیور نے ٹرک بھگا دیا، گھنٹوں سے کھڑی خواتین تکتی رہ گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں ہزار خوانی کے علاقے میں سرکاری آٹے کا ٹرک پہنچا تو عوام نے دھاوا بول دیا جس پر ڈرائیور نے ٹرک بھگایا تو شہری بھی ٹرک کے ساتھ لٹک گئے۔
سرکاری آٹا لینے والوں نے جان کی بھی پروا نہیں کی، بزرگ اور خواتین کئی گھنٹوں سے مفت آٹے کے حصول کے لئے گھنٹوں کھڑے رہے تاہم بد انتظامی کے باعث خالی گھر لوٹ گئے۔
واضح رہے کہ انتظامیہ اور پولیس مفت آٹے کی تقسیم کے دوران نظم و ضبط برقرار رکھنے میں مکمل ناکام نظر آتی ہے، ملک بھر میں مفت آتے کی تقسیم کے دوران ابتک 6 افراد اپنی جانون سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔