- نواز شریف کی بطور پارٹی صدر بحالی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر
- سپریم کورٹ میں انتخابات نظرثانی کیس کی سماعت کچھ ہی دیر بعد ملتوی
- پی ٹی آئی ویمن ونگ کی رہنما کنیز فاطمہ نے بھی پارٹی چھوڑ دی
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار
- آئی ایم ایف معاہدے پر حکومتی ناکامی کا سوال، وزیر خزانہ طیش میں آ گئے
- سیاحوں میں مقبول وینس کی نہرکا پانی اچانک سبز ہوگیا
- پی ٹی آئی نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی
- گرلز اسکول کی ٹینکی میں چھپکلی گرگئی، پانی پینے سے 20 بچوں کی طبیعت خراب
- چیف جسٹس نے ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہہ کر مقدمے کی درخواست نمٹادی
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، 75 افراد ہلاک
- 9مئی واقعات؛ پی ٹی آئی کے 40 کارکنوں پر مقدمات سے دہشتگردی کی دفعات ختم
- لاپتا شہریوں کو بازیاب کرانا ریاست کی ذمہ داری ہے، سندھ ہائیکورٹ
- معاشی بحالی کیلیے طویل المدتی پالیسی بنانا ناگزیر
- 2027 تک ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
- شہریار آفریدی کو جیل میں ڈیتھ سیل سے اے کلاس فراہم کرنے کی درخواست
- نئے انگلش کرکٹرز بھی امریکی لیگ کے نشانے پر آگئے
- شاہینز زمبابوے میں ون ڈے سیریز ہارنے پر مایوس، مستقبل کیلیے پرعزم
- خواتین قیدیوں سے بدسلوکی کے معاملے پر 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل
- نیشنل گیمز؛ بسمہٰ خان کا سوئمنگ پول پر راج، 8 گولڈ میڈلز جیت لیے
- بھارتی فوج تمغوں کے لالچ میں جعلی مقابلوں کی اسپیشلسٹ بن گئی
روسی فوجیوں کو اولمپک میں کھلانے کی تجویز پر یوکرینیوں کے تحفظات
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/03/2461437-capture-1679943874-122-640x480.png)
[فائل-فوٹو]
نیویارک: اقوام متحدہ کی ماہر خاتون نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ روسی فوجیوں کو پیرس 2024 اولمپک گیمز میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں ثقافتی حقوق کی نمائندہ خاتون الیگزینڈرا زانتھاکی کے مشورے نے یوکرینیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یوکرین میں لڑنے والے روسی فوجیوں کو پیرس 2024 گیمز میں حصہ لینے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
تاہم الیگزینڈرا زانتھاکی کا کہنا تھا کہ ان روسی فوجیوں میں وہ فوجی شامل نہیں ہوں گے جنہوں نے کسی بھی قسم کا جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہو۔ خاتون کی تجویز سے یوکرینی کھلاڑیوں میں غصہ پایا جاتا ہے اور ان کا موقف ہے کہ وہ روسی جو انسانیت کے خلاف جرائم یا جنگ کے لیے پروپیگنڈے میں براہ راست ملوث ہیں انہیں بین الاقوامی کھیلوں سے روک دیا جانا چاہیے۔
زانتھاکی نے 206 قومی اولمپک کمیٹیوں کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام روسی فوجیوں کو پیرس اولمپک میں شرکت سے خارج کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا۔ یہ امتیازی سلوک ہے کیونکہ روسی فوج میں [دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے] اور بھی اہلکار شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔