- نیشنل بینک نے اَن پڑھ خاتون کیساتھ فراڈ کردیا
- ہمارے ساتھ ظلم ہورہا ہے، مزید برادشت نہیں کرینگے، گرفتار پی ٹی آئی خواتین
- پرویز الٰہی کے ترجمان کو پولیس نے احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا
- اسلام آباد میں نوجوان کے قتل پر پی ٹی آئی کا اداروں کیخلاف پروپیگنڈا ناکام
- سابق ڈپٹی اسپیکر پختونخوا اسمبلی محمود جان گرفتار
- فیصل آباد پولیس کو مطلوب 3 ملزمان یو اے ای سے گرفتار
- 9، 10 مئی کو اسلحہ نکال کر پولیس کو دھمکیاں دینے والا ملزم گرفتار
- بھارت کا جرمنی سے 2 سالہ بھارتی بچی کو واپس کرنے کا مطالبہ
- پاکستان کے بعد آسٹریلیا، انگلینڈ بورڈز نے بھی مالیاتی ماڈل پر سوال اٹھادیا
- مجرمانہ کارروائیوں میں سیکیورٹی وردیاں استعمال کرنے والوں پر مقدمے کا حکم
- تجارتی خسارہ، 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر41 فیصد کمی
- سگریٹس پر ٹیکس چوری، خزانے کو سالانہ 240ارب کانقصان
- اثاثہ جات پر انکم سپورٹ لیوی عائد کرنے کی تجویز زیر غور
- جامعہ کراچی میں جھگڑے پر پانچ ملزمان گرفتار
- 9 مئی کو جی ایچ کیو پرحملہ کرنے والے ایک اور شرپسند کی شناخت
- کراچی؛ موٹر ٹیکس ادائیگی چیکنگ 5 جون سے شروع کرنے کا اعلان
- وفاقی ترقیاتی پروگرام 950 ارب روپے تک بڑھانے کا فیصلہ
- ’’ایشیاکپ سے متعلق ہائبرڈ ماڈل مسترد کردیا جائے گا‘‘
- سندھ بھر میں اساتذہ کی بھرتیوں پر مزید کارروائی روکنے کا حکم
- سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ میں 70 ملین کرپشن کا انکشاف
صلاحیت کے مطابق قیادت کی، جیت جاتے تو کپتانی اچھی قرار پاتی، شاداب خان

اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کی مگر نتیجہ مثبت نہیں رہا، آل راؤنڈر۔ فوٹو: فائل
شارجہ: آل راؤنڈر شاداب خان نے کہا ہے کہ اگر جیت جاتا تو اچھی کپتانی ہوتی، اپنی صلاحیت کے مطابق قیادت کی۔
آل راؤنڈر شاداب خان سے پریس کانفرنس کے دوران سوال کیا گیا کہ میدان میں کپتان نظر نہیں آیا، انھوں نے جواب میں کہا کہ پھر کون کپتانی کررہا تھا؟ اگر جیت جاتا تو اچھی کپتانی ہوتی، ہار گیا تو اچھے کپتان نہیں، اپنی صلاحیت کے مطابق قیادت کی، اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کی مگر نتیجہ مثبت نہیں رہا، زندگی اور کرکٹ میں چیزیں ہمیشہ ایک جیسی نہیں رہتیں۔
یہ بھی پڑھیں: نئے کھلاڑی بابراعظم جیسا نہیں کھیل سکتے، حوصلہ افزائی کرنا ہوگی، شاداب
ایک اور سوال پر آل راؤنڈر نے کہا کہ میری کپتانی پر سوال اٹھائیں مگر یہ بھی دیکھیں کہ افغانستان کے پاس کئی ورلڈکلاس پلیئرز اور شارجہ جیسی کنڈیشنز کی اچھی ٹیم ہیں،پی ایس ایل کے دوران سب کو اچھا لگا کہ پی سی بی نئے ٹیلنٹ کا سوچ رہا ہے،سینئرز کو آرام مل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کیخلاف آخری ٹی 20 میچ میں شاداب خان کے نام بڑا ریکارڈ
انہوں نے مزید کہا کہ ہار جیت سے سب کچھ بدل کیوں جاتا ہے، کیا وہ پہلے دائیں ہاتھ سے کھیلتے تھے، اب بائیں سے کھیلتے ہیں کہ کچھ سمجھ نہیں آرہا،میڈیا پلیئرز کو بگاڑنے میں کردار ادا کرتا ہے تو بنانے میں بھی کرے، ناکامیوں کو بھی برداشت کریں، سینئرز کی بھی تو ناکامیوں کا دور آتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔