- فرنچائز اور انٹرنیشنل کرکٹ ایک ساتھ چلنے کو تیار
- درجنوں مگر مچھوں نے تالاب کے مالک کو ہلاک کر ڈالا
- بحرالکاہل کی عمیق گہرائیوں سے 5000 سے زائد آبی حیات دریافت
- کچی آبادیاں، تجاوزات آپریشن اور متاثرین
- اسٹیٹ بینک نے نظامِ ادائیگی کا تیسرا سہ ماہی جائزہ جاری کردیا
- واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کا بوئنگ 777 ملائیشیا میں روک لیا گیا
- فوج کا حکمرانی میں دخل نہ رہے یہ سوچنا حماقت ہے، عمران خان
- کراچی میں انٹرمیڈیٹ امتحانات کا آغاز، ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد طلبہ شریک
- چئیرمین آئی سی سی گریگ بارکلے لاہور پہنچ گئے
- مٹھی میں آسمانی بجلی گرنے سے 6 ہلاک 8 زخمی
- پاک ترک اسٹریٹیجک کوآپریٹو کونسل اجلاس جلد بلانے کے خواہاں ہیں، شہبازشریف
- راولپنڈی میں دفعہ ایک سو چوالیس میں چار جون تک توسیع
- اوکاڑہ: سدھو موسے والا کی برسی پر فائرنگ کی محفل میں پولیس پہنچ گئی
- عمران خان کے نو مئی جیسے اقدامات کیوجہ سے سرمایہ کار پاکستان نہیں آرہے، وزیراعظم
- پاکستانی سیاست پر زلمے خلیل زاد کا تبصرہ جوبائیڈن انتظامیہ کیلیے پریشانی کا باعث بن گیا
- گورنر بلوچستان نے تاجروں کو خوش خبری سنادی
- تینوبو نائجیریا کے نئے صدر منتخب
- کراچی: فائرنگ کے دو واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق، دوسرا زخمی
- لاہورمیں تجرباتی بنیادوں پر”بلیو روڈ‘‘ کا تصور متعارف
- کراچی سے پی ٹی آئی کے دو سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا
بھارت میں ہندو مذہبی نعرے لگانے سے انکارپر امام مسجد پرانسانیت سوز تشدد

امام مسجد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا:فوٹو:سوشل میڈیا
نئی دہلی: بھارت میں مسلمان دشمنی کا ایک اور واقعہ سامنا آگیا۔ ہندوؤں کے مذہبی نعرے نہ لگانے پر امام مسجد کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹر کے ضلع جلنا میں ہندو انتہاپسند ایک مسجد میں گھس گئے اورتلاوت قرآن پاک میں مصروف امام مسجد ذاکر سید کو ہندوؤں کے مذہبی نعرے لگانے پر مجبور کیا۔
مسجد کے امام صاحب کے انکار پر ہندو انتہا پسندوں نے ان پر انسانیت سوز تشدد کیا اور ان کی ڈاڑھی جبراً کاٹ دی گئی۔ واقعہ کے کچھ دیر بعد نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد آنے والے نمازیوں نے امام مسجد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا ۔
پولیس نے حسب معمول ہندوانتہاپسندوں کا ساتھ دیتے ہوئے امام مسجد کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے والوں کو گرفتار نہیں کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔