- قطری وزیر اعظم اور امیر طالبان کے خفیہ مذاکرات
- انٹر کی داخلہ پالیسی تبدیل، داخلے میرٹ کے بجائے ضلعی بنیادوں پر ہوں گے
- پاکستان جونیئر ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ گیا، بھارت سے مقابلہ ہوگا
- کراچی: 9 مئی کے متاثرین کو نئی موٹرسائیکل لینے کیلیے مقدمہ درج کرانا ہوگا
- دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ
- حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کا اعلان
- ٹک ٹاک کی بیوٹی ٹِپ نے خاتون کو اسپتال پہنچا دیا
- جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
- پیپلزپارٹی کسی کو مائنس کرنے کے حق میں نہیں اور مذاکرات کی حامی ہے، گیلانی
- جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے 60 سے زائد اراکین اور رہنماؤں کے رابطے
- کچھ لوگوں کی انا اور ضد ملک سے بڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت
- واٹس ایپ اسٹیٹس پر اب وائس نوٹ بھی شیئر کیے جاسکیں گے!
- جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
- ٹرینوں میں مسافروں کو نشہ آور چیزیں کھلا کر لوٹنے والا ملزم گرفتار
- اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی
- افغانستان میں جنگی جرائم؛ آسٹریلوی فوجیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد
- صحت کارڈ کا اجرا: بلوچستان کے شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی
- پہاڑی سے پنیر کی لڑھکتی گیند پکڑنے کے مقابلے کا دوبارہ انعقاد
- عمران خان کو فوجی قوانین کے تحت سزا دے کر مثال بنانا چاہیے، سردار تنویرالیاس
- جنگ کا امکان؟ چین اور امریکا کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے
ڈالر کے اوپن ریٹ دوبارہ 286 روپے کی سطح پر آگئے

(فوٹو : فائل)
کراچی: منگل کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ دوبارہ 286 روپے کی سطح پر آگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق معیشت کی غیر واضح سمت، بڑھتے ہوئے داخلی سیاسی انتشار کی وجہ سے پاکستان کو دوست ممالک کی جانب سے تاحال 6 تا 7 ارب ڈالر کی مالیاتی ضمانت نہیں دی جارہی جس سے آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول معاہدہ مزید تاخیر کا شکار ہوگیا اور یہی عوامل معیشت اور روپیہ کے عدم استحکام کا باعث بن گئے ہیں۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 18 پیسے کی کمی سے 283.40 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن بعد ازاں وقفے وقفے سے اتار چڑھاؤ کے بعد کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ صرف 3 پیسے کی کمی سے 283.55 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50 پیسے کی کمی سے 286 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں آئی ایم ایف پروگرام کے فی الوقت بحال نہ ہونے کا تاثر عام ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے شرح مبادلہ کا تعین ڈیمانڈ سپلائی کی بنیاد پر مارکیٹ فورسز ہی کررہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔