- کراچی میں انٹرمیڈیٹ امتحانات کا آغاز، ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد طلبہ شریک
- چئیرمین آئی سی سی گریگ بارکلے لاہور پہنچ گئے
- مٹھی میں آسمانی بجلی گرنے سے 6 ہلاک 8 زخمی
- پاک ترک اسٹریٹیجک کوآپریٹو کونسل اجلاس جلد بلانے کے خواہاں ہیں، شہبازشریف
- راولپنڈی میں دفعہ ایک سو چوالیس میں چار جون تک توسیع
- اوکاڑہ: سدھو موسے والا کی برسی پر فائرنگ کی محفل میں پولیس پہنچ گئی
- عمران خان کے نو مئی جیسے اقدامات کیوجہ سے سرمایہ کار پاکستان نہیں آرہے، وزیراعظم
- پاکستانی سیاست پر زلمے خلیل زاد کا تبصرہ جوبائیڈن انتظامیہ کیلیے پریشانی کا باعث بن گیا
- گورنر بلوچستان نے تاجروں کو خوش خبری سنادی
- تینوبو نائجیریا کے نئے صدر منتخب
- کراچی: فائرنگ کے دو واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق، دوسرا زخمی
- لاہورمیں تجرباتی بنیادوں پر”بلیو روڈ‘‘ کا تصور متعارف
- کراچی سے پی ٹی آئی کے دو سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا
- یہودیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مذہبی اسکول قائم کرلیا
- عوام کی مسلح افواج سے محبت نے دشمن کے مذموم عزائم کا منہ توڑ جواب دیا، آرمی چیف
- دکی میں فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
- برطانوی خاتون ٹیٹو کے عالمی ریکارڈ کیلئے کوشاں
- جونیئر ایشیا ہاکی کپ، پاکستان نے جاپان کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی
- مریم اورنگزیب کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر کڑی تنقید
- ذیابیطس کے مریضوں کیلئے دوپہر کی ورزش صبح کی ورزش سے بہتر کیوں؟
اس ہوٹل میں کمرہ لینا ممکن نہیں

فوٹو؛ انٹرنیٹ


میلبرن: آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ کے دارالحکومت میلبرن سے باہر نکلیں تو موٹر وے کے کنارے بیس میٹر اونچی ایک مستطیل عمارت نظر آتی ہے جس کی پیشانی پر بڑے انگریزی حروف تہجی میں HOTEL تحریر ہے۔
عمارت کا حجم دیکھ کر موٹر وے سےگزنے والے مسافروں کو یہ تاثر ملتا ہے کہ ہوٹل میں کئی درجن رہائشی کمرے ہوں گے، مگر آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ اس ہوٹل میں قیام کے لیے کمرہ حاصل کرنا ممکن نہیں!
اس ہوٹل کا پورا نام ’’ ہوٹل ایسٹ لنک ‘‘ہے جس کی تعمیر 2007 میں مکمل ہوئی تھی۔ اسی وقت سے ہوٹل میں قیام کے خواہش مند مسافر عمارت کے قریب جاکر رکتے ہیں اور پھر کچھ ہی دیر کے بعد حیران و پریشان ہوکر دوبارہ اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کر روانہ ہوجاتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ ’’ ہوٹل ایسٹ لنک‘‘ دراصل ہوٹل نہیں بلکہ آرٹ کا نمونہ ہے جسے آرٹسٹ کیلم مورٹن نے ڈیزائن کیا ہے اورتعمیر کرایا ہے۔
موٹروے سے گاڑیوں میں گزرتے ہوئے مسافرعمارت اوراس پر لکھا نام دیکھ کراسے ہوٹل ہی سمجھ بیٹھتے ہیں۔ رات کے وقت عمارت کی کچھ کھڑکیوں میں روشنی بھی نظر آتی ہے جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ان کمروں میں مسافر مقیم ہیں لیکن اس عمارت میں سرے سےکوئی کمرہ نہیں ہے، کیونکہ عمارت بس آرٹ کا ایک نمونہ ہے۔
مسافروں کو پہلی نظر میں یہ عمارت ہوٹل ہی معلوم ہوتی ہے، مگر تھوڑا سا غور کرنے پر وہ جان سکتے ہیں کہ اس عمارت کی ساخت بالخصوص گراؤنڈ فلور کی ساخت ہوٹلوں والی نہیں ہے۔ پھر یہ سوال بھی ان کے ذہنوں میں پیدا ہوتا ہوگا کہ یہ عمارت ویرانے میں کیوں کھڑی ہے جہاں آس پاس کوئی دوسری عمارت بھی نہیں ہے۔
عمارت کی حقیقت انہی مسافروں پر کھلتی ہے جو تجسس کے ہاتھوں مجبور ہوکر یا پھر واقعی قیام کی غرض سے اس ہوٹل کا رخ کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔