- فیفا ورلڈکپ کوالیفائر؛ بھارت کو افغانستان دھول چٹادی
- اسلام آباد؛ آئس کے نشے سے منع کرنے پر دوست کے ہاتھوں دوست قتل
- نمودونمائش کی تباہ کاریاں
- اسلام آباد، پنجاب اورخیبرپختونخوا میں گیس مہنگی ہونے کا امکان
- امریکا: 100 سالہ مرد اور 96 سالہ خاتون نے شادی کا فیصلہ کرلیا
- شہروں کی مصنوعی روشنیاں فالج کا سبب بن سکتی ہیں، تحقیق
- اسپیس ایکس کی جانب سے اسٹار شپ راکٹ انجن کی آزمائش
- غزہ کو تباہ کرنے کیلیے 2 جوہری بموں کے برابر بارود استعمال کیا گیا، اقوام متحدہ
- کسی کو ڈنڈے مار کر سیدھا نہیں کرسکتا، شاہین آفریدی
- پاکستان کی نمائندگی؛ عثمان خان نے تمام کشتیاں جلادیں
- فٹنس کیمپ؛ 4 کرکٹر پہلے روز ٹریننگ سیشن میں شریک نہ ہوئے
- کپتان کی تبدیلی کا عندیہ! قیادت کا تاج پھر بابراعظم سپرد ہونے کا امکان
- پنجاب کا احتجاج، وفاق نے گندم کی نجی درآمد پر مکمل پابندی لگا دی
- جعلی سیلز ٹیکس انوائس، قومی خزانے کو 5 ارب روپے کا نقصان پہنچنے کا انکشاف
- ایشیائی معیشت کی شرح نمو 4.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی
- محصولات بڑھانا، شفافیت لانا ہماری ترجیح، وزیر خزانہ
- 7 عالمی سرمایہ کاروں کی پاکستانی ایئرپورٹس آؤٹ سورسنگ میں دلچسپی
- آئی ایم ایف، نئے پروگرام سے قبل ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے اطلاق کا مطالبہ
- پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے حکومتی نجکاری منصوبہ منظور کرلیا
- خفیہ ادارے کی مداخلت، اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کا جوڈیشل کونسل کو خط
شام، ترکی، روس اور ایران کے وزرا کی ملاقات اگلے ماہ متوقع
ماسکو: شام، ترکی، ایران اور روس کے نائب وزرائے خارجہ اپریل میں ماسکو میں ملاقات کریں گے۔
ترکی اور ایرانی حکام کے مطابق چاروں ممالک کے حکام شام کی جنگ کے باعث برسوں کی جاری کشیدگی کے بعد انقرہ اور دمشق کے درمیان تعمیری رابطوں پر بات چیت کریں گے۔
ترکی کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ماسکو میں 3 اور 4 اپریل کو شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ یہ ملاقات وزارتی سطح کی ملاقاتوں کا تسلسل ہو گی۔
واضح رہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کے اتحادی روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی حوصلہ افزائی پر شام اور ترکی کے حکام نے گزشتہ سال شام کی 12 سالہ جنگ کے باعث کشیدہ تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے ملاقاتیں کیں تاہم بشارالااسد نے بعد میں ترک صدر طیب اردگان کے ساتھ کسی بھی ملاقات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی شام پر ترک افواج قابض ہے اور وہ اس وقت تک ملاقات نہیں کریں گے جب تک ترکی اپنی فوج واپس لینے کے لیے تیار نہیں ہو جاتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔