- نیدرلینڈز میں قرآن پاک کی بےحرمتی، پاکستان کی شدید الفاظ میں مذمت
- بابراعظم کے بعد امام الحق کا بھی ٹریفک چالان
- بی جے پی کے دور حکومت میں سب سے زیادہ مسلم مخالف جرائم پیش آئے، بلومبرگ
- مریضوں کی بینائی جانے کے بعد سندھ میں بھی ایواسٹن انجکشن پر پابندی عائد
- الیکشن سے پہلے دما دم مست قلندر ہوگا، بعض باہر تو کچھ جیل میں ہونگے، منظوروسان
- نادرا نے خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کا عمل دوبارہ شروع کردیا
- پاکستان ویٹرنز کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- 2000 سال پرانا بچے کا جوتا بندھے ہوئے فیتوں کے ساتھ دریافت
- پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن میں کسی ٹیم کا اضافہ نہیں ہوگا
- کرکٹربابراعظم کو لائسنس نہ ہونے پر 2 ہزار روپے جرمانہ
- شرح مبادلہ کو ایکسچینج کمپنیوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، یونس ڈھاگا
- طالبان کا داعش کی نگرانی کیلئے امریکی منصوبے کو اپنانے کا فیصلہ
- کراچی میں تیزاب گردی کا واقعہ؛ ’ذاتی دشمنی‘ پر ملزم نے خاتون کو نشانہ بنایا، پولیس
- بھارت نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو ویزے جاری کردیے
- الیکشن کمیشن نے سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا
- بھارتی انتہاپسندوں کے مظالم کا شکار ہونے والے مسلمان باپ بیٹا کراچی پہنچ گئے
- اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر حملہ کر دیا
- نیند میں کمی قلبی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے
- ڈالر کی گراوٹ کا رجحان جاری، انٹربینک میں مزید سستا ہوگیا
- نگراں وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پر جامعہ کراچی کے اساتذہ کی ہڑتال ختم
کامران اکمل نے قومی ٹیم کی افغانستان سے شکست کیوجہ بتادی

(فوٹو: فائل)
لاہور: سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل کا کہنا ہے کہ افغانستان کے خلاف غلط پلیئنگ الیون کھلانے سے سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف بھرپور قوت سے میدان میں اترنا چاہیئے۔
لاہور میں رمضان کرکٹ ٹورنامنٹ کے موقع پر بات کرتے ہوئے سابق وکٹ کیپر بیٹر کا موقف تھا کہ افغانستان کےخلاف ایک میچ میں ہی چار کھلاڑیوں کو ڈبیو کرانا سمجھ سے بالا تر ہے۔11میں چار نئے کھلاڑیوں کو کھلانا زیادتی ہے۔چاہے چار نئے کھلاڑی کھیل رہے ہوں، افغانستان جیسی ٹیم کو تین زیرو کرنا چاہیے تھا۔جو تجربہ کار کھلاڑی ساتھ گئے تھے ان کے ساتھ نئے کھلاڑیوں کو کھلانا چاہیئے تھا۔پاکستان کرکٹ کا اب یہ سٹنڈرڈ آگیا ہے کہ ہمیں وکٹ ریڈ کرنی نہیں آتی،غلطیاں ہماری ہیں۔
کامران اکمل کا کہنا تھا کہ پچھلے کرکٹ بورڈ نے عمر اکمل کے ساتھ زیادتی کی ،عمر اکمل کو گریڈ ٹو میں رکھا گیا۔وہ پابندی کے بعد واپس آیا تو اس نے مشکلات کا سامنا کیا۔پی ایس ایل میں بھی عمر اکمل ٹیم کے لیے کھیلا۔عمر اکمل کی باری آخری تین آورز میں آتی رہی۔ہمارے بیج کے لڑکے ہمیشہ ٹیم کے لیے کھیلتے تھے۔عمر اکمل جیسے لڑکے سلیکٹرز کو نظر آنے چاہیئں۔وہ پاکستان کپ میں بھی اچھا کھیلا ہے۔سلیکٹرز سے پرامید ہوں کہ آنے والی سیریز میں عمر اکمل کو چانس ملے گا۔
سابق وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ بابراعظم نے ٹیم بنانی ہے اس کو دیکھنا چاہیئے،پسند نا پسند نہیں ہونی چاہیئے جس سے کھلاڑیوں اور پاکستان کرکٹ کو نقصان ہو رہا ہے۔عمر اکمل ہو یا اعظم خان یا بابر اعظم سب کو فٹنس پر توجہ دینی چاہیئے۔نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینا اچھی بات اس سے ان کو اعتماد ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کلب کرکٹ کو پرموٹ کرنے کےلیے رمضان ٹورنامنٹس جیسی کرکٹ کی اشد ضرورت ہے۔ہم بھی ساری زندگی کلب کرکٹ اور رمضان ٹورنامنٹ کھیلتے رہے ہیں۔15 سال سے رمضان کرکٹ نہیں ہورہی تھی،اب اچھا ہے کہ لاہور میں بھی میچز شروع ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔