عدالتی قانون میں اصلاحات کا مقصد سپریم کورٹ کی تقسیم ہے، عمران خان

ویب ڈیسک  منگل 28 مارچ 2023
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عدالتی قانون میں اصلاحات کیلیے قومی اسمبلی میں پیش ہونے والا بل مسترد کردیا۔

قوم سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ’ہم بھی عدالتوں میں ریفارمز چاہتے ہیں مگر اس وقت ہمیں حکومت کی نیت پر شک ہے کیونکہ یہ لوگ اپنے فائدے کے لیے اصلاحات کررہے ہیں‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’یہ لوگ اداروں میں اپنے لوگ بیٹھا کر ان سے غلط کام کراتے ہیں، الیکشن سے فرار کیلیے حکومت عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے جبکہ اپنے آپ کو نیوٹرلز کہنے والے ان کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’حکومت کا اس وقت عدالتی ریفارمز کا واحد مقصد الیکشن سے راہ فرار اختیار کرنا ہے جسے قوم کسی صورت تسلیم نہیں کرے گی‘۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’شہباز شریف نے جلد بازی میں جو فیصلہ کیا وہ سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنے کیلیے ہے، اس کی واحد وجہ الیکشن کا انعقاد روکنا اور سپریم کورٹ کو تقسیم کرنا اور عدلیہ ، چیف جسٹس پر دباؤ ڈالنا ہے، سپریم کورٹ کی تقسیم کی کوشش پر وکلا کو کھڑا ہونا ہوگا‘۔

مزید پڑھیں:عدالتی اصلاحات سے متعلق بل قومی اسمبلی میں پیش

عمران خان نے کہا کہ ’نیوٹرلز اپنا رویہ درست کریں کیونکہ قوم ہر چیز جان گئی ہے، قمر جاوید باجوہ نے ان کے ساتھ ملکر انسانی حقوق کو پامال کیا، ان کا مقصد ہم پر چوروں کو مسلط کرنا تھا، 25 مئی کے بعد سے ہم پر شروع ہونے والا تشدد بڑھتا جارہا ہے، انہوں نے جو کارکنوں کے ساتھ کیا وہ انگریزوں کے زمانے میں بھی نہیں ہوا‘۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’جو پارٹی الیکشن کی خواہش مند ہو وہ کبھی ایسے تشدد نہیں کرتی جبکہ الیکشن سے بھاگنے والے تشدد کرتے ہیں، وزیر داخلہ کے عہدے پر بیٹھا شخص رانا ثنا اللہ بدمعاش ہے جبکہ اس وقت وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھے شخص نے پولیس کی مدد سے 900 شہریوں کو قتل کروایا‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ بغیر وارنٹ لوگوں کو گھروں سے اٹھا کر لے جاتے ہیں، فرانس میں لوگوں نے احتجاج کیا مگر وہاں ایک بندہ بھی گرفتار نہیں ہوا، پاکستان میں اسوقت جنگل کا قانون ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’آج معلوم ہوا کہ اسلام آباد میں میرے خلاف ایک ہی دن میں 15 مقدمات درج ہوئے، اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں میرے ساتھ کوئی نہیں تھا، جبکہ وہاں ان کے نامعلوم افراد موجود تھے جو مجھے قتل کرنا چاہتے تھے اور انہوں نے کارکنوں کو اشتعال دلانے کے لیے انہوں نے شیلنگ کی‘۔

مزید پڑھیں: آئین کی پاسداری کیلیے ہر طرح کی اے پی سی میں بیٹھنے کو تیار ہوں، عمران خان

عمران نے کہا کہ ’زمان پارک سے نامعلوم افراد نے کارکنوں کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا، میرے خانسامے کو گرفتار کر کے پوچھا کہ عمران خان کھانا کیا کھاتا ہے کیونکہ یہ مجھے زہر دینا چاہتے ہیں، انہوں نے لوگوں کو تشدد اور زہر دے کر قتل کیا اور بعد میں موت کو ہارٹ اٹیک قرار دے دیا‘۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا مقدمات اور کارکنوں کی گرفتاری کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ

 

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت انتظامیہ سے نہیں عدلیہ سے لی تھی، جلسے کو ناکام بنانے کیلیے راستے بند کیے گئے‘۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ  جس راستے پر یہ چل رہے ہیں اس سے ملک میں تباہی پھیلے گی،  چوروں کو بچانے کیلیے ملک کی پالیسیاں بنائی جارہی ہیں اور حکومت کو صرف اپنی پرواہ ہے جبکہ اس وقت عوام تاریخ کی بدترین مہنگائی کا سامنا کررہے ہیں‘۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔