- صنعتی شعبے کے گیس ٹیرف کا حریف ممالک کے ٹیرف سے موازنہ کرینگے، اسحاق ڈار
- بہو سے شادی کیلیے 6 سالہ پوتے کو اغوا کے بعد قتل کرنے والا شقی القلب دادا گرفتار
- 9 مئی واقعات: سابق ایم پی اے فرحت فاروق گرفتار
- پی ٹی آئی چھوڑنے والے سابق ارکان اسمبلی کا علیحدہ گروپ بنانے کا فیصلہ
- نیشنل بینک کے ملازمین نے اَن پڑھ خاتون کیساتھ فراڈ کردیا
- ہمارے ساتھ ظلم ہورہا ہے، مزید برادشت نہیں کرینگے، گرفتار پی ٹی آئی خواتین
- پرویز الٰہی کے ترجمان کو پولیس نے احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا
- اسلام آباد میں نوجوان کے قتل پر پی ٹی آئی کا اداروں کیخلاف پروپیگنڈا ناکام
- سابق ڈپٹی اسپیکر پختونخوا اسمبلی محمود جان گرفتار
- فیصل آباد پولیس کو مطلوب 3 ملزمان یو اے ای سے گرفتار
- 9، 10 مئی کو اسلحہ نکال کر پولیس کو دھمکیاں دینے والا ملزم گرفتار
- بھارت کا جرمنی سے 2 سالہ بھارتی بچی کو واپس کرنے کا مطالبہ
- پاکستان کے بعد آسٹریلیا، انگلینڈ بورڈز نے بھی مالیاتی ماڈل پر سوال اٹھادیا
- مجرمانہ کارروائیوں میں سیکیورٹی وردیاں استعمال کرنے والوں پر مقدمے کا حکم
- تجارتی خسارہ، 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر41 فیصد کمی
- سگریٹس پر ٹیکس چوری، خزانے کو سالانہ 240ارب کانقصان
- اثاثہ جات پر انکم سپورٹ لیوی عائد کرنے کی تجویز زیر غور
- جامعہ کراچی میں جھگڑے پر پانچ ملزمان گرفتار
- 9 مئی کو جی ایچ کیو پرحملہ کرنے والے ایک اور شرپسند کی شناخت
- کراچی؛ موٹر ٹیکس ادائیگی چیکنگ 5 جون سے شروع کرنے کا اعلان
میانمار کی فوجی حکومت نے آنگ سان سوچی کی جماعت کو تحلیل کر دیا

آنگ سان سوچی کی جماعت کے علاوہ دیگر39 جماعتوں کو بھی تحلیل کردیا گیا:فوٹو:فائل
ینگون: میانمار کی فوجی حکومت نے گرفتار رہنما آنگ سان سوچی کی جماعت کو تحلیل کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فوجی حکومت نے رجسٹریشن کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن پوری نہ کرنے کا بہانہ بنا کر آنگ سان سوچی کی سابق حکمراں جماعت نیشنل لیگ فارڈیموکریسی (این ایل ڈی) سمیت 40 جماعتوں کو تحلیل کردیا۔
سرکاری میڈیا پرجاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 40 پارٹیاں آخری تاریخ تک رجسٹریشن کرانے میں ناکام رہیں جس کے بعد وہ خود بخود تحلیل ہو گئی ہیں۔
نوبل انعام یافتہ 77 سالہ آنگ سان سوچی فوجی بغاوت کے بعد سے جیل میں بند ہیں اور بدعنوانی، ریاستی رازوں کے قانون کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی سمیت دیگر جرائم میں ملوث ہونے پر 33 سال قید کی سزا بھگت رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔