- 9 مئی واقعات: سابق ایم پی اے فرحت فاروق گرفتار
- پی ٹی آئی چھوڑنے والے سابق ارکان اسمبلی کا علیحدہ گروپ بنانے کا فیصلہ
- نیشنل بینک کے ملازمین نے اَن پڑھ خاتون کیساتھ فراڈ کردیا
- ہمارے ساتھ ظلم ہورہا ہے، مزید برادشت نہیں کرینگے، گرفتار پی ٹی آئی خواتین
- پرویز الٰہی کے ترجمان کو پولیس نے احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا
- اسلام آباد میں نوجوان کے قتل پر پی ٹی آئی کا اداروں کیخلاف پروپیگنڈا ناکام
- سابق ڈپٹی اسپیکر پختونخوا اسمبلی محمود جان گرفتار
- فیصل آباد پولیس کو مطلوب 3 ملزمان یو اے ای سے گرفتار
- 9، 10 مئی کو اسلحہ نکال کر پولیس کو دھمکیاں دینے والا ملزم گرفتار
- بھارت کا جرمنی سے 2 سالہ بھارتی بچی کو واپس کرنے کا مطالبہ
- پاکستان کے بعد آسٹریلیا، انگلینڈ بورڈز نے بھی مالیاتی ماڈل پر سوال اٹھادیا
- مجرمانہ کارروائیوں میں سیکیورٹی وردیاں استعمال کرنے والوں پر مقدمے کا حکم
- تجارتی خسارہ، 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر41 فیصد کمی
- سگریٹس پر ٹیکس چوری، خزانے کو سالانہ 240ارب کانقصان
- اثاثہ جات پر انکم سپورٹ لیوی عائد کرنے کی تجویز زیر غور
- جامعہ کراچی میں جھگڑے پر پانچ ملزمان گرفتار
- 9 مئی کو جی ایچ کیو پرحملہ کرنے والے ایک اور شرپسند کی شناخت
- کراچی؛ موٹر ٹیکس ادائیگی چیکنگ 5 جون سے شروع کرنے کا اعلان
- وفاقی ترقیاتی پروگرام 950 ارب روپے تک بڑھانے کا فیصلہ
- ’’ایشیاکپ سے متعلق ہائبرڈ ماڈل مسترد کردیا جائے گا‘‘
نزلے کے دوران ہارٹ اٹیک کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے، تحقیق

ایمسٹرڈیم: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جن لوگوں میں نزلے زکام کے وائرس کی تشخیص ہوتی ہے ان میں تشخیص کے ایک ہفتے تک دل کے دورے کے خطرات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق وائرس سے متاثر ہونے کے بعد ان سات دنوں میں دل کے دورے کے خطرات ایک سال پہلے اور اس کے بعد کی نسبت چھ گُنا تک بڑھ جاتے ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج نزلے کے ویکسینیشن پروگرام کی اہمیت کو واضح کرنے کے ساتھ نزلے زکام کے مریضوں کا علاج کرنے والے معالجین کو دل کے دورے کی علامات کے حوالے سے آگہی بھی فراہم کرتی ہے۔
ڈچ محققین کی ایک ٹیم نے نیدرلینڈز کی 16 لیبارٹریز سے حاصل ہونے والے نتائج کا جائزہ لیا اور ان کا موازنہ اموات اور اسپتال کے ریکارڈ سے کیا گیا۔ 2008 سے 2019 کے درمیان لیبارٹریز نے 26 ہزار 221 نزلے زکام کے کیسز کی تصدیق کی۔
اس گروہ میں 401 مریضوں کو ایک سال قبل یا نزلے کے دورانیے کے بعد دل کا دورہ پڑا جبکہ ان میں سے کچھ مریضوں ایک سے زیادہ دل کے دورے پڑے۔ دل کے دوروں کی کل تعداد 419 ریکارڈ کی گئی۔
ان 419 دل کے دوروں میں 25 نزلے زکام کی تشخیص کے سات دنوں کے اندر وقوع پذیر ہوئے تھے جبکہ 217 دل کے دورے تشخیص سے ایک سال قبل کے دورانیے اور 177 تشخیص کے بعد ایک سال کے دوران (سات دنوں کو ہٹا کر) پیش آئے تھے۔
تحقیق کے مطابق 139مریضوں (35 فی صد) کی اموات دل کے دورے یا کسی دوسری وجہ سے نزلے زکام کی تشخیص کے بعد ایک سال کے اندر ہوئیں۔
محققین کے مطابق نزلے زکام سے متاثر ہونے والے افراد میں تشخیص کے بعد ایک ہفتے تک دل کا دورہ پڑنے کے خطرات 6.16 گُنا زیادہ تھے۔ جبکہ اموات کا ریکارڈ ہٹانے کے بعد پہلے ہفتے میں دل کے دورے کے خطرات میں 2.42 گُنا تک اضافہ دیکھا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔