- اسپین کے وزیراعظم کا پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا فیصلہ؛ قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ
- آڈیو لیکس کمیشن اور سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سماعتوں کے لیے مقرر
- کراچی؛ بڑے بھائی کو قتل اور چھوٹے کو زخمی کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- کراچی میں پانچ روز کے دوران نگلیریا سے تین افراد جاں بحق
- ایشیا کپ پر بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، حتمی فیصلہ اے سی سی کرے گی
- خدیجہ شاہ کے طبی معائنے اور اہل خانہ سے ملاقات کی درخواست مسترد
- سندھ ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی کے 40 سے زائد کارکنان کو رہا کرنیکا حکم
- محمد عامر نے بابراعظم کے ساتھ تعلقات پر خاموشی توڑ دی
- بھٹو کے مشکل وقت میں پیپلز پارٹی میں بھی کوئی نہیں بچا تھا، اسد عمر
- پی ٹی آئی کے مزید 6 شرپسند فوجی عدالت کے حوالے
- صدر مملکت کا شہری کی تین امپورٹڈ گاڑیوں کی نیلامی پر کسٹم کو ادائیگی کا حکم
- جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی یوسی چیئرمینز کی گرفتاری کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ایسا بدترین دور پوری زندگی نہیں دیکھا، فاشسٹ آمریت ہے، پی پی رہنما لطیف کھوسہ
- مودی کی موجودگی میں بھارتی پارلیمنٹ سورہ رحمٰن کی تلاوت سے گونج اُٹھی
- بت ہیں جماعت کی آستینوں میں، اعجاز چوہدری گفتگو میں آبدیدہ
- سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس آرڈر قانون بن گیا، نواز شریف اور جہانگیر ترین اپیل کرسکیں گے
- پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹرولز کی ایک اور جعلسازی بے نقاب
- پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی جانب سے نو مئی پر مذمتی قرارداد سینیٹ میں جمع
- جناح ہاؤس حملے میں 260 سے زائد شرپسندوں کی گرفتاری کیلیے فہرستیں تیار
- نواز شریف کی بطور پارٹی صدر بحالی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر
ان فٹ کرکٹرز کی سلیکشن پر سوال اٹھنے لگے

پاکستان کیلیے کھیلنے کا معیار نہیں دیکھا گیا،میں ہوتا تو ساتھ نہ کھیلتا،عاقب جاوید۔ فوٹو: پی ایس ایل
کراچی: ان فٹ کرکٹرز کی سلیکشن پر سوال اٹھنے لگے۔
پاکستان کو افغانستان سے ٹی 20 سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس کی بڑی وجہ نئے کھلاڑیوں کا انتخاب تھا مگر اب فٹنس پر بھی سوال اٹھنا شروع ہوگئے ہیں۔
سابق پیسر عاقب جاوید نے انٹرنیشنل کرکٹ میں ملک کی نمائندگی کرنے والے پلیئرز کے فٹنس معیار پر تشویش کا اظہار کیا ہے،انھوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا افغانستان کے خلاف سیریز میں کس قسم کا تجربہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: یواے ای میں ٹی20 سیریز بیٹنگ کا فلاپ شو ثابت
ان کا کہنا تھا کہ ایک بات تو مجھ پر واضح ہوچکی کہ سلیکشن میں پاکستان کی نمائندگی کیلیے درکار معیار اور فٹنس لیول کا بالکل بھی خیال نہیں رکھا گیا،میں اگر اسکواڈ میں شامل ہوتا تو اس ٹیم کے ساتھ کھیلنے سے ہی انکار کردیتا، پہلے آپ کو انٹرنیشنل معیار کی فٹنس حاصل کرنا چاہیے، اس کے بعد ٹیم کی نمائندگی کریں، امید ہے کہ سلیکٹرز نے اپنے اس تجربے سے ضرور سبق سیکھا ہوگا۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل میں جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے والے وکٹ کیپر بیٹر اعظم خان کو بھی اس سیریز کیلیے منتخب کیا گیا مگر بدقسمتی سے وہ توقعات کا بوجھ نہیں اٹھا سکے،میچز کے دوران ان کی فٹنس پر تنقید ہوئی،بیٹنگ کے ساتھ وہ وکٹ کیپنگ میں بھی یکسر ناکام ثابت ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔