- مصرکی سرحد کے قریب 3 اسرائیلی اہلکار ہلاک
- لاہور میں جنسی درندگی کے واقعات میں اضافہ، مزید 4 خواتین نشانہ بن گئیں
- بلوچستان حکومت نے ضلع گوادر کو ٹیکس فری زون قرار دے دیا
- رجب طیب اردوان نے تیسری مرتبہ ترکیہ کے صدر کا حلف اٹھالیا
- موسمیاتی شدت گندم کی پیداوار متاثر کرسکتی ہے
- چوری اور نفاست : بیکری سے چھ کیک چرانے والا فرش صاف کرکے فرار ہوگیا
- محکمہ صحت سندھ نے آغا خان ہسپتال کے اشتراک سے، جان بچانے کی تربیت کا آغاز کردیا
- 2005ء کے زلزلے میں لاپتا ہونے والا نوجوان بالاکوٹ پہنچ گیا
- پرویزالہی خاندانی طور پر واپس آسکتے ہیں سیاسی طور پر نہیں، چوہدری شافع
- یاسمین راشد کو کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس میں رہا کرنے کا حکم
- 5 سالہ بچے کے قتل کےتین مجرموں کو سزائے موت
- آسٹریا کی ایتھلیٹ سبرینا فلزموزر کا اسلام آباد سے کےٹو تک سائیکلنگ کا اعلان
- وزیراعظم کی ترکیہ میں کاروباری شخصیات سے اہم ملاقاتیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- نادرا نے آنکھوں سے بائیو میٹرک کا نظام آئرس متعارف کرادیا
- امریکا نے سی آئی اے ڈائریکٹر کے خفیہ دورہ چین کی تصدیق کردی
- غفلت اور خامیوں سے بھرپور متنازع ڈیجیٹل مردم شماری
- جہانگیر ترین کے ساتھ ملکر چلنے پر اتفاق ہوا ہے، سردار تنویرالیاس
- کھلاڑیوں کو سہولیات میسر آئیں تو قوم کو مایوس نہیں کرینگے، کوچ ہاکی ٹیم
- ایشیاکپ کی میزبانی؛ پی سی بی، لنکن بورڈ کے تعلقات شدت اختیار کرگئے
دو ارب نوری سال دور اب تک کا سب سے روشن خلائی دھماکا

(تصویر: ناسا)
لِیورپول: ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ زمین سے دو ارب نوری سال کے فاصلے پر وقوع پذیر ہونے والا دھماکا ممکنہ طور پر اب تک کے مشاہدہ کیے جانے والے دھماکوں میں سب سے روشن ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں انتہائی شدید نوعیت کی شعائیں خارج ہوئیں جنہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں پورے نظامِ شمسی کو لپیٹ میں لیتے ہوئے متعدد خلائی کرافٹ میں نصب آلات کو متاثر کیا تھا۔
گیما شعاؤں کی بوچھاڑ کا اس قسم کا وقوعہ کائنات میں طاقتور ترین اور روشن ترین دھماکوں کے طور پر جانا جاتا ہے۔یہ بوچھاڑ اتنی غیر معمولی تھی کہ ماہرینِ فلکیات کے مطابق یہ دھماکا اب تک کا سب سے روشن دھماکا تھا۔
GRB 221009A نام پانے والے اس وقوعے کے متعلق محققین کا کہنا تھا کہ اس دھماکے سے خلاء میں موجود زیادہ تر گیما شعاؤں کا مشاہدہ کرنے والے آلات چوندھیا گئے۔
اس کی وجہ سے ماہرینِ فلکیات اس اخراج کی حقیقی شدت کی پیمائش نہیں کر سکے اور اس کی پیمائش ماضی اور حالیہ ڈیٹا کی مدد سے دوبارہ کرنی پڑے گی۔
7000 ہزار گیما شعاؤں کی بوچھاڑوں کے تجزیے سے یہ بات معلوم ہوئی کہ GRB 221009A اب تک کے مشاہدہ کیے گئے دھماکوں میں سب سے زیادہ روشن تھا جبکہ اس طرح کے وقوعہ ہر 10 ہزار سال میں ایک بار وقوع پذیر ہوتا ہے۔
لِیورپول جان مورز یونیورسٹی میں قائم آسٹروفزکس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر ڈین پرلے (جنہوں نے ہسپانوی جزیرے میں نصب یونیورسٹی کی ٹیلی اسکوپ سے وقوعے کا جائزہ لیا) کا کہنا تھا کہ انسانی تجربے میں اس وقوعے سے قریب کوئی کوئی چیز نہیں۔
اگرچہ یہ بوچھاڑ چند سیکنڈوں تک جاری رہا لیکن اس دورانیے میں اس نے اتنی توانائی خارج کی جتنی ہمارا سورج اپنی پوری زندگی میں توانائی خارج کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔