- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
دو ارب نوری سال دور اب تک کا سب سے روشن خلائی دھماکا
لِیورپول: ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ زمین سے دو ارب نوری سال کے فاصلے پر وقوع پذیر ہونے والا دھماکا ممکنہ طور پر اب تک کے مشاہدہ کیے جانے والے دھماکوں میں سب سے روشن ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں انتہائی شدید نوعیت کی شعائیں خارج ہوئیں جنہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں پورے نظامِ شمسی کو لپیٹ میں لیتے ہوئے متعدد خلائی کرافٹ میں نصب آلات کو متاثر کیا تھا۔
گیما شعاؤں کی بوچھاڑ کا اس قسم کا وقوعہ کائنات میں طاقتور ترین اور روشن ترین دھماکوں کے طور پر جانا جاتا ہے۔یہ بوچھاڑ اتنی غیر معمولی تھی کہ ماہرینِ فلکیات کے مطابق یہ دھماکا اب تک کا سب سے روشن دھماکا تھا۔
GRB 221009A نام پانے والے اس وقوعے کے متعلق محققین کا کہنا تھا کہ اس دھماکے سے خلاء میں موجود زیادہ تر گیما شعاؤں کا مشاہدہ کرنے والے آلات چوندھیا گئے۔
اس کی وجہ سے ماہرینِ فلکیات اس اخراج کی حقیقی شدت کی پیمائش نہیں کر سکے اور اس کی پیمائش ماضی اور حالیہ ڈیٹا کی مدد سے دوبارہ کرنی پڑے گی۔
7000 ہزار گیما شعاؤں کی بوچھاڑوں کے تجزیے سے یہ بات معلوم ہوئی کہ GRB 221009A اب تک کے مشاہدہ کیے گئے دھماکوں میں سب سے زیادہ روشن تھا جبکہ اس طرح کے وقوعہ ہر 10 ہزار سال میں ایک بار وقوع پذیر ہوتا ہے۔
لِیورپول جان مورز یونیورسٹی میں قائم آسٹروفزکس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر ڈین پرلے (جنہوں نے ہسپانوی جزیرے میں نصب یونیورسٹی کی ٹیلی اسکوپ سے وقوعے کا جائزہ لیا) کا کہنا تھا کہ انسانی تجربے میں اس وقوعے سے قریب کوئی کوئی چیز نہیں۔
اگرچہ یہ بوچھاڑ چند سیکنڈوں تک جاری رہا لیکن اس دورانیے میں اس نے اتنی توانائی خارج کی جتنی ہمارا سورج اپنی پوری زندگی میں توانائی خارج کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔