- واٹس ایپ نے ویڈیو کال میں اسکرین شیئرنگ آپشن پیش کردیا
- کوٹ لکھپت میں پی ٹی آئی کی 10 خواتین نے بدسلوکی کی تردید کی ہے، ایس ایس پی
- ڈالر کی اڑان جاری،اوپن ریٹ 311 روپے کی نئی بلند ترین سطح پرپہنچ گئے
- حکومت آئندہ مالی سال کا کاروبار دوست بجٹ پیش کرے گی، وزیر خزانہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں کمی
- حکومت نے ایل پی جی ایئر مکس پلانٹ کےلیے پالیسی گائیڈ لائنز منظورکرلیں
- شنگھائی میں گرمی کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
- اسپین کے وزیراعظم کا پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا فیصلہ؛ قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ
- آڈیو لیکس کمیشن اور سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سماعت کے لیے مقرر
- کراچی؛ بڑے بھائی کو قتل اور چھوٹے کو زخمی کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- کراچی میں پانچ روز کے دوران نگلیریا سے تین افراد جاں بحق
- ایشیا کپ پر بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، حتمی فیصلہ اے سی سی کرے گی
- خدیجہ شاہ کے طبی معائنے اور اہل خانہ سے ملاقات کی درخواست مسترد
- سندھ ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی کے 40 سے زائد کارکنان کو رہا کرنیکا حکم
- محمد عامر نے بابراعظم کے ساتھ تعلقات پر خاموشی توڑ دی
- بھٹو کے مشکل وقت میں پیپلز پارٹی میں بھی کوئی نہیں بچا تھا، اسد عمر
- پی ٹی آئی کے مزید 6 شرپسند فوجی عدالت کے حوالے
- صدر مملکت کا شہری کی تین امپورٹڈ گاڑیوں کی نیلامی پر کسٹم کو ادائیگی کا حکم
- جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی یوسی چیئرمینز کی گرفتاری کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ایسا بدترین دور پوری زندگی نہیں دیکھا، فاشسٹ آمریت ہے، پی پی رہنما لطیف کھوسہ
قبل ازوقت پیدا ہونے والے بچے جوانی میں بھی دمے سے متاثرہوسکتے ہیں

قبل ازوقت پیدا ہونے والے بچوں میں بڑی عمر تک بھی دمے اور سی او پی ڈی کا مرض لاحق ہوسکتا ہے۔ فوٹو: فائل
ناروے: یہ تو سب جانتے ہیں کہ نو ماہ کے دورانِ حمل سے قبل آنکھ کھولنے والے بچوں کے پھیپھڑے درست انداز میں نمو سے نہیں گزرپاتے اور انہیں سانس کا عارضہ ہوسکتا ہے۔ تاہم اب معلوم ہوا ہے کہ درمیانی عمر تک وہ دمے اور سی او پی ڈی جیسے امراض کے شکار ہوسکتےہیں۔
اس ضمن میں فِن لینڈ اور ناروے میں 26 لاکھ افراد کا کئی برس تک سروے اور فالو آپ کیا گیا ہے۔اس سے معلوم ہوا ہے کہ وسط عمر(40 برس) تک کرونک، اوبسٹرکٹوو پلمونری ڈیزیز(سی او پی ڈی) اور دمے کا خطرہ رہتا ہے۔ سی او پی ڈی ہو یا دمہ، دونوں میں سانس کی نالیاں شدید متاثر ہوتی ہیں اور سانس لینے میں شدید دشواری ہوتی ہے۔
37 ہفتوں سے پہلے زچگی والے بچوں کو قبل ازوقت پیدائش کہا جاتا ہے۔ اور اگر 28 ہفتے سے پہلے ہی بچہ اس دنیا میں آجاتا ہے تو وہ انتہائی قبل ازوقت پیدائش کہلاتی ہے۔ اس طرح پیدا ہونے والے بچوں میں نارمل بچوں کے مقابلے میں دمے اور سی اوپی ڈی کا خطرہ تین گنا بڑھ جاتا ہے۔
تاہم 37 اور 38 ہفتوں والے بچوں میں بھی اس کا معمولی خطرہ ضرور ہوسکتا ہے۔ اس کی تصدیق ناروے یونیورسٹی فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ڈاکٹر کیری ریسنیس اور ان کے ساتھیوں کے مطابق قبل ازوقت پیدائش سے پھیپھڑوں کو جو نقصان ہوتا ہے وہ طویل عرصے تک برقرار رہتا ہے۔ اب اگر اس میں بیماری ، تمباکو نوشی اور آلودگی وغیرہ کو نکال دیا جائے تب بھی یہ خطرہ اپنی جگہ واضح رہتا ہے۔
سائنسدانوں نے 1987 سے 1998 تک میں فن لینڈ میں جنم لینے والے لاکھوں افراد کا ڈیٹا لیا ہے جبکہ ناروے میں 1967 سے 1999 تک پیدا ہونے والے مردوزن کا ڈیٹا دیکھا گیا ہے۔ اس دوران 5 فیصد بچے وقت سے پہلے پیدا ہوئے۔ ان میں سے 18 سال کی عمر تک پہنچنے والے 41300 افراد دمے اور 2700 افراد میں سی او پی ڈی کا مرض دیکھا گیا جو ایک اہم عدد ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ ان اعدادوشمار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ان کی شماریاتی اہمیت ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ پری ٹرم پیدا ہونے والوں بچے پوری زندگی سانس اور پھیپھڑوں کےنظام پر خصوصی توجہ دیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔