- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
چیف جسٹس ملک کو انارکی کی طرف نہ دھکیلیں ، فل بنچ بنائیں، وزیر داخلہ
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال ملک کو انارکی کی طرف نہ دھکیلیں۔
رانا ثنا اللہ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے سپریم کورٹ کا 9 رکنی بینچ کم ہوکر 7 رکنی ہوا پھر 5 کا ہوا پھر 4 اور آج ایک اور جج نے خود کو الگ کرلیا، جو جج صاحب الگ ہوئے وہ بڑے سینئر ہیں ان کا اختلافی نوٹ بڑا افسوس ناک ہے، فیصلہ لکھتے وقت ان کی رائے نہیں لی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی سانحے سے کم نہیں ہے، یہ بات ہماری بارز کیلئے بھی ایک المیہ ہے۔
رانا ثنا نے کہا کہ قاضی فاٸز عیسی کا فیصلہ ایک عدالت کا فیصلہ ہے، میں نے آج تک نہیں سنا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ایک سرکلر سے ختم کر دیا جاٸے، سپریم کورٹ کے بینچ کے مقابلے میں رجسٹرار کی کوٸی اہمیت نہیں ہے، قاضی فائز والے بینچ کا فیصلہ اس وقت تک چلے گا جب تک وہ چیلنج نہیں ہوتا، اس فیصلے کو سرکلر سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ فرد واحد عمران خان نے معاشی و ملکی بحران پیدا کروا دیا ہے، اگر قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس نہ دائر کیا جاتا تو یہ بحرانی کیفیت جنم نا لیتی۔
رانا ثناء اللہ نے زور دیا کہ چیف جسٹس سے گزارش ہے انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے، اس معاملے میں فل بنچ نہ بنا تو انصاف ہوتا نظر نہیں آئے گا اور ملک افراتفری و انتشار کا شکار ہوجائے گا، آپ اس کا حصہ نہ بنیں، چیف جسٹس قوم کو انارکی کی طرف نہ دھکیلیں، یا تو فل بنچ بنائیں تاکہ تمام فریقین کےلیے قابل قبول حل نکلے، ایسا نہ ہوا تو خدشہ ہے کہ پھر وہ فیصلہ قابل عمل نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلیاں توڑنے کا طریقہ کار غلط تھا، سیاست میں فیصلے یکطرفہ نہیں ہوتے، سیاست میں مل بیٹھ کر فیصلے ہونے چاہئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔