- دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ
- حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کا اعلان
- ٹک ٹاک کی بیوٹی ٹِپ نے خاتون کو اسپتال پہنچا دیا
- جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
- پیپلزپارٹی کسی کو مائنس کرنے کے حق میں نہیں اور مذاکرات کی حامی ہے، گیلانی
- جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے 60 سے زائد اراکین اور رہنماؤں کے رابطے
- کچھ لوگوں کی انا اور ضد ملک سے بڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت
- واٹس ایپ اسٹیٹس پر اب وائس نوٹ بھی شیئر کیے جاسکیں گے!
- جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
- ٹرینوں میں مسافروں کو نشہ آور چیزیں کھلا کر لوٹنے والا ملزم گرفتار
- اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی
- افغانستان میں جنگی جرائم؛ آسٹریلوی فوجیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد
- صحت کارڈ کا اجرا: بلوچستان کے شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی
- پہاڑی سے پنیر کی لڑھکتی گیند پکڑنے کے مقابلے کا دوبارہ انعقاد
- عمران خان کو فوجی قوانین کے تحت سزا دے کر مثال بنانا چاہیے، سردار تنویرالیاس
- جنگ کا امکان؟ چین اور امریکا کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے
- خاتون کی قابل اعتراض ویڈیو اور تصاویر شیئر کرنے والے ملزمان گرفتار
- عالمی ذیابیطس کا نقشہ جاری، پاکستان سرِ فہرست شمار
- کیا ایپل آئی فون 12 کو خیر باد کہنے جا رہا ہے؟
- مزید 18 کمپنیاں پی ٹی آئی کو مبینہ غیرقانونی فنڈنگ میں ملوث نکلیں
روس اور شمالی کوریا کے درمیان ہتھیاروں کی خرید و فروخت کے شواہد ہیں؛ امریکا

فوٹو: فائل
واشنگٹن: امریکا کا کہنا ہے کہ اس کے پاس یوکرین جنگ کے لیے شمالی کوریا اور روس کے درمیان ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے کے شواہد موجود ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس معاہدے کے تحت شمالی کوریا روس کو ہتھیار فراہم کرے گا جس کے بدلے روس شمالی کوریا کو خوراک اور ضروری سامان فراہم کرے گا۔
اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے بتایا کہ روس بیس سے زائد اقسام کے ہتھیار اور گولہ بارود حاصل کرے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں بھی روس نے شمالی کوریا سے توپ خانے کے گولے اور میزائل خریدے تھے تاہم شمالی کوریا نے اس کی تردید کی تھی۔
اس سے قبل امریکا یوکرین جنگ میں روس کو اسلحہ فراہم کا الزام ایران پر بھی عائد کرچکا ہے اور ایران نے پہلے انکار اور بعد میں اسے تسلیم بھی کرلیا تھا۔
واضح رہے کہ یوکرین جنگ دوسرے سال میں داخل ہورہی ہے اور روس چار شہروں پر قبضے کا دعویٰ کرتا ہے جب کہ عالمی سطح پر اسے دباؤ کا بھی سامنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔