- پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی جانب سے نو مئی پر مذمتی قرارداد سینیٹ میں جمع
- جناح ہاؤس حملے میں 260 سے زائد شرپسندوں کی گرفتاری کیلیے فہرستیں تیار
- نواز شریف کی بطور پارٹی صدر بحالی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر
- سپریم کورٹ میں انتخابات نظرثانی کیس کی سماعت کچھ ہی دیر بعد ملتوی
- پی ٹی آئی ویمن ونگ کی رہنما کنیز فاطمہ نے بھی پارٹی چھوڑ دی
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار
- آئی ایم ایف معاہدے پر حکومتی ناکامی کا سوال، وزیر خزانہ طیش میں آ گئے
- سیاحوں میں مقبول وینس کی نہرکا پانی اچانک سبز ہوگیا
- پی ٹی آئی نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی
- گرلز اسکول کی ٹینکی میں چھپکلی گرگئی، پانی پینے سے 20 بچوں کی طبیعت خراب
- چیف جسٹس نے ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہہ کر مقدمے کی درخواست نمٹادی
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، 75 افراد ہلاک
- 9مئی واقعات؛ پی ٹی آئی کے 40 کارکنوں پر مقدمات سے دہشتگردی کی دفعات ختم
- لاپتا شہریوں کو بازیاب کرانا ریاست کی ذمہ داری ہے، سندھ ہائیکورٹ
- معاشی بحالی کیلیے طویل المدتی پالیسی بنانا ناگزیر
- 2027 تک ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
- شہریار آفریدی کو جیل میں ڈیتھ سیل سے اے کلاس فراہم کرنے کی درخواست
- نئے انگلش کرکٹرز بھی امریکی لیگ کے نشانے پر آگئے
- شاہینز زمبابوے میں ون ڈے سیریز ہارنے پر مایوس، مستقبل کیلیے پرعزم
- خواتین قیدیوں سے بدسلوکی کے معاملے پر 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل
کراچی میں زکوۃ تقسیم کے دوران بھگدڑ سے 3 بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق

—فوٹو: ایکسپریس نیوز
کراچی: سائٹ ایریا نورس چورنگی کے قریب نجی کمپنی میں زکوۃ کی تقسیم کے دوران بھگدڑمچنے سے 3 بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق ہوگئے، سندھ حکومت نے لواحقین کیلیے فی کس پانچ لاکھ جبکہ ہر زخمی کو ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
ابتدائی تفصیلات کے مطابق بھگدڑ مچنے سے نالے میں گرنے سے خواتین بھی جاں بحق ہوئیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جاں بحق و زخمی ہونے والے افراد کو عباسی اسپتال منتقل کیا کیا۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے رضا کار کے مطابق راشن کی تقسیم کے دوران بجلی کا تار گرنے کی وجہ سے بھگدڑ مچی تاہم بعد میں اس دعوے کی تردید کردی گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق بھگدڑ مچنے سے متعدد افراد بے ہوش بھی ہوگئے۔
پولیس کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق حادثے میں 12 افراد جاں بحق جبکہ پانچ زخمی ہوئے جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے، مرنے والوں اور زخمیوں کی خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔
ایس پی بلدیہ ٹاؤن کے مطابق کمپنی کی جانب سے راشن تقسیم کی اطلاع نہیں دی گئی تھی، بھگدڑ کے دوران پانی کی لائن لیک ہوئی، جس میں بجلی کا تار گرا اور یہی ہلاکتوں کا سبب بھی بنا۔ پولیس نے کمپنی سے 7 افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔
ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری نے کہا کہ فیکٹری میں چار سو سے زائد افراد موجود تھے، اس دوران پھگدڑ مچی، انتظامیہ کو بھی کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ اموات دم گھٹنے کیوجہ سے پیش آئیں۔
فیکٹری سیل
ڈی سی کیماڑی مختیار علی ابڑو نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے افسوسناک واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں، یہاں ڈائنگ فیکٹری انتظامیہ مستحقین میں راشن او نقدی تقسیم کررہی تھی، اس طرح کا پروگرام منعقد کرنے سے قبل پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کرنا اور اجازت لینا ضروری ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیکٹری انتظامیہ نے کوئی اطلاع نہیں دی تھی، یہ خلاف قانون عمل ہے، فیکٹری مالک عمرے کی ادائیگی پر گیا ہوا ہے، واپس آنے پر شامل تفتیش کریں گے جبکہ فیکٹری سے ملازمین سمیت 7 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کیماڑی نے بتایا کہ فیکٹری کو فوری طور پر سیل کردیا گیا ہے۔
سندھ حکومت کا نوٹس
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیمنز چورنگی پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔ مراد علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ راشن کی تقسیم اور فلاحی کاموں کیلئے انتظامیہ کو باقاعدہ اطلاع دینی چاہئے، گیارہ افراد کے جاں بحق ہونے کی رپورٹ انتہائی تکلیف دہ ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مجھے شہیدوں کا سن کر دکھ ہوا کہ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین ہیں۔
فیکٹری مالکان کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی، صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سائٹ کراچی کے علاقے میں نجی فیکٹری کے باہر راشن تقسیم کے دوران افسوسناک واقعہ پیش آیا، بھگدڑ مچنے سے بچوں اور عورتوں کی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے کہا فیکٹری انتظامیہ نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو راشن کی تقسیم سے متعلق نہ ہی کوئی اطلاع دی اور نہ ہی اجازت لی ۔ انہوں نے کہا کہ فیکٹری مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کردی ہے اور 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ہر کوئی نیکی کا کام کرنا چاہتا ہے ، مخیر حضرات اور غیر سرکاری تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ نیکی کا کام کرتے وقت ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو اطلاع دیں تاکہ انہیں مناسب سیکیورٹی فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں آٹے کی تقسیم کے دوران پنجاب میں افسوس ناک واقعات پیش آئے ، اس کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے مستحق خاندانوں میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت آٹے کی خریداری کی رقوم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوں۔
کے الیکٹرک کا مؤقف
کے الیکٹرک نے سائٹ ایریا نورس چورنگی پر بھگڈر مچنے کے افسوسناک واقعہ پر اپنا مؤقف جاری کردیا۔ ترجمان نے واقعہ پر نہایت افسوس اور لواحقین سے سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق مذکورہ جائے وقوعہ کے قریب کے الیکٹرک کا تار ٹوٹنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، افسوسناک حادثے سے کے الیکٹرک انفراسٹرکچر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
سندھ حکومت کا لواحقین کیلیے 5 لاکھ اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سائٹ فیکٹری کے افسوسناک واقعہ کا نوٹس لیا، جس کے بعد واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے ۔
صوبائی وزیر نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے لئے امداد کا اعلان کیا ہے۔ واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے 5 لاکھ اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے کی امداد دی جائے گی۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ غفلت برتنے پر فیکٹری مالکان کے خلاف کیس درج کرلیا گیا ہے اور واقعے کے 7 زمہ داران کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔