- مونس الہیٰ کیخلاف کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج
- قومی اقتصادی کونسل نے 2709 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی
- جنوبی وزیرستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں دو بہنیں جاں بحق
- سعودی عرب اور اسرائیل تعلقات بحال کرلیں، امریکی وزیر خارجہ
- لاہور میں اسکول کی طالبہ کو ہراساں کرنے والا اوباش نوجوان گرفتار
- عوام کیلیے ریلیف، یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی کی قیمتوں میں 80 روپے فی کلو تک کمی
- شوگر کی سطح پرخوراک کے علاوہ اثرانداز ہونے والے دیگر عوامل
- فوج کا بڑا خرچ نہیں خواہ مخواہ پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، آصف زرداری
- سندھ حکومت کا ملازمین کو عید سے قبل تنخواہیں دینے کا حکم
- وفاق کا سوا دو ارب کا قرض، سندھ حکومت 22 ارب سود دینے کے باوجود 13 ارب روپے کی مقروض
- کیمروں سے بچنے کیلئے گاڑی کی ڈگی میں تک چُھپا، شہزادہ ہیری
- بحیرہ عرب میں موجود ڈپریشن سمندری طوفان میں تبدیل، کراچی سے 1420 کلومیٹر دور
- بابر اعظم آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ کیلیے نامزد
- فوجی عدالتوں میں ٹرائلز، چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سپریم کورٹ نے اعتراض اٹھا دیا
- لاہور: 74 لاکھ روپے کے بینکنگ فراڈ میں ملوث دو اشتہاری ملزمان گرفتار
- ’جوڑ میلے‘ میں شرکت کیلیے پاکستان نے 215 بھارتی سکھوں کو ویزے جاری کردیے
- سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس کیخلاف دائر درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر
- شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا
- نیب کو فرح گوگی اور احسن گجر کے 117 بینک اکاؤنٹس ملنے کا انکشاف
- ڈاکٹرز کی غفلت؛ مصر کے سابق وزیرِ صحت دل کے آپریشن کے دوران ہلاک
بلوچستان کے وسائل پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دیں گے، وزیراعلیٰ

فوٹو فائل
کوئٹہ: وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے صوبے میں گیس کی قلت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان سے سوتیلے پن کا سلوک بند کیا جائے، اپنے وسائل پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دیں گے۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی پی ایل کا رویہ نا قابل برداشت ہے، پی پی ایل کے ذمہ 30 ارب روپے کے طے شدہ واجبات ہیں جس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ ہم بین الصوبائی ہم آہنگی اور بھائی چارے پر یقین رکھتے ہیں، کسی کے غلام نہیں اپنے وسائل پر مکمل حق حاکمیت رکھتے ہیں، گیس کمپنیاں 75 سالوں سے بلوچستان کا استحصال کر رہی ہیں جبکہ قدرتی گیس بلوچستان کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے‘۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’ہم گیس بند کرنے کا اختیار رکھنے کے باوجود اس حد تک جانا نہیں چاہتے جبکہ پیداوار شروع ہونے سے اب تک ہمیں ہمارے حق کے مطابق فراہم نہیں کی جاتیں، سردیوں میں گیس اور فصلوں کے سیزن اور گرمیوں میں بجلی نہیں ملتی‘۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان وفاقی اکائی،سوتیلے پن کا سلوک بند کیا جائے، اگر ہمارے مؤقف کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا تو پھر ہم آئین کے مطابق قدم اٹھائیں گے اور اگر ہمیں ہمارا حق نہیں دیا گیا تو پھر ایسے بھائی چارے کا کیا فائدہ ہے۔
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ’ آئین و قانون کے مطابق اپنا حق حاصل کر کے رہیں گے اور بلوچستان کے وسائل پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دیں گے، آئین کہتا ہے کہ جس صوبے کے قدرتی وسائل ہوں گے ان پر پہلا حق اس صوبے کا ہوگا‘۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔