- فاطمہ قتل کیس؛ بچی کی والدہ کو قتل کی دھمکی پر ایس ایچ او معطل
- جج نہ ہونے کے سبب جی ایچ کیو حملہ کیس لٹک گیا
- پاکستان سے آزاد تجارت کا معاہدہ آخری مرحلے میں ہے،تھائی لینڈ سفیر
- سابق چیف جسٹس اور جسٹس اعجاز کیخلاف مس کنڈکٹ کی شکایات بے بنیاد قرار
- پولیس کی جانب سے ذاتی مقاصد اور پیسوں کیلیے شہریوں کا کالز ریکارڈ نکلوانے کا انکشاف
- وکلا کیخلاف کرپشن مقدمات پر لاہور بار کا احتجاج، عدالتوں کو تالے لگادیے
- ٹی ٹی پی کیلیے بھتہ لینے والا سرگرم گروہ گرفتار، تفتیش میں ہوشربا انکشافات
- وال اسٹریٹ جرنل کی کینیڈا میں بھارتی دہشتگردی کی تصدیق
- راولپنڈی میں جعلی پارکنگ رسیدیں بناکر فیس لینے والے 5 ملزمان گرفتار
- کفایت شعاری کا مشورہ؟
- بحیرہ روم کی غذائیں دماغی کمزوری کے خطرات میں کمی لاسکتی ہیں، تحقیق
- بیٹریوں اور شمسی خلیوں کی کارکردگی بہتر کرنے والا نینو ربن
- دبئی میں دنیا کی پہلی زیرآب مسجد کی تعمیر
- لاہور میں طوفانی بارش سے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے
- کوشش ہے یو اے ای پاکستان سے گوشت درآمد روکنے کا فیصلہ واپس لے، ٹی ڈی اے پی
- لکی مروت میں ڈاکوؤں کی مسافر بس پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
- شہری پوسٹ آفسز پر نادرا سہولیات سے لاعلم نکلے
- کراچی میں پولیس مقابلوں کے دوران 6 ڈاکو زخمی
- کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث ہے، عالمی خفیہ ایجنسی کی تصدیق
- بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری ترجیح ہے، فواد حسن فواد
موتی کاری سے نادر اشیا بنانے کا قدیم فن زندہ رکھنے والی باہمت خاتون

—فوٹو: ایکسپریس نیوز




لاہور: پاکستان کے نامور ہنر مندوں نے دنیا بھر ملک کا نام روشن کیا ہے اور نادر اور نایاب اشیا بنا کر ایک نئی مثال قائم کی لیکن موتی کاری سے نادر اشیا بنانا قدیم ترین ورثہ ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ فن ناپید ہوگیا ہے۔
قدیم زمانے سے رنگ برنگی موتیوں سے فن پارے تیار کیے جاتے ہیں اور ان فن پاروں کی تیاری میں کہی ماہ درکار ہوتے پیں موتیوں کو باریک دھاگے میں پیرو کر قرآن پاک کی آیات غیر ملکی پرچم پھول اور دیگر دلفریب فن پارے تیار کیے جاتے ہیں۔
ہنر مند صدف کا کہنا ہے کہ میں نے یہ فن اپنے والد سے سیکھا اور وہ میرے استاد ہیں گزشتہ تیس برسوں سے اس ہنر کے ساتھ وابسطہ ہوں لوک میلوں اور دیگر میلوں میں میرے نایاب کام کو بے حد پسند کیاجاتا ہے۔
ہنر مند صدف کا کہنا ہے گزشتہ چالیس برسوں سے میں اس ہنر کیساتھ وابسطہ ہوں میں یہ کام اپنے والد ملک نثار احمد سے سیکھا اور گزشتہ کئی برسوں سے وزارت قومی و ادبی ورثہ کے ذیلی ادارے لوک ورثہ اور پنجاب آرٹس کونسل میں منعقدہ نماشوں میں شرکت کرتی ہوں۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے فن پاروں کی نماش سعودی عرب مکہ مدینہ میں کی جائے وہاں اس آرٹ کی بے حدڈیمانڈ ہے۔ انہوں کہا کہ کانچ سے تیار شدہ موتیوں کی قمیتوں میں اضافہ ہوگیا ہے چین اور جاپان سے موتی درآمد کیے جاتے مہیں کسی بھی شاہکار کی تیاری میں پہلے اسکیچ تیار کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس شاہکار کو موتیوں کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے کام کو لوگ بہت پسند کرتے ہیں لیکن معاوضہ کم ملتا ہے، اب تک مختلف سربراہوں کے شاہکار تیار کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
پنجاب آرٹس کونسل کے ڈائریکٹر وقار احمد کا کہنا ہے ہم ہمارا کام فنکاروں اور ہنر مندوں کو پلیٹ فارممہیا کرناہے ہنر مند ہماراآثاثہ ہیں۔ آرٹ ڈائریکٹر عاصمہ بٹ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں فن کار اور ہنر مند کومعاوضہ نہیں ملتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔