- انتخابات نظرثانی کیس: چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سماعت آج ہوگی
- 119 اُڑن طشتریاں امریکا میں گرنے کا انکشاف
- عوام کو گمراہ کرنے اور ملک کو کئی سال پیچھے دھکیلنے والے بے نقاب ہوگئے، نواز شریف
- گیدڑ کو دیکھو خود پرمشکل وقت آیا تو امریکا کے پاؤں پکڑ لیے، مریم نواز
- فیفا ورلڈ کپ میں سیکیورٹی گارڈ کی ڈیوٹی کرنے والے دو پاکستانی اب تک جیل میں قید
- بھوکا ریچھ 60 کیک کھا گیا اور بیکری والے دیکھتے رہ گئے
- جیلوں میں خواتین سے ناروا سلوک کا پروپیگنڈا گمراہ کن ہے، نگران وزیر اطلاعات پنجاب
- بھارتی خواتین ریسلرز کو جنسی ہراسانی کیخلاف آواز اٹھانے پر گرفتار کرلیا گیا
- عمران فتنے کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کریں گے، رانا ثنا اللہ
- عمران خان اتنا آگے جاچکا ہے کہ اس سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیردفاع
- فرانسیسی فٹبالر مباپے کا پاکستانی ہم شکل سوشل میڈیا پر وائرل
- 9 مئی واقعات؛ کراچی میں پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنماؤں اورکارکنان کی فہرست تیار
- صدرمملکت کی جگہ مودی نے پارلیمانی عمارت کا افتتاح کردیا، اپوزیشن کا بائیکاٹ
- مختلف وٹامن اور ورزش دماغ کو جوان رکھنے میں معاون ثابت
- امریکا؛ ہائی اسکول کے 33 میں سے 28 طالبعلم فیل؛ گریجویشن تقریب منسوخ
- ٹی ٹی پی میں اندرونی اختلافات شدید، آپس کی لڑائی میں درجنوں دہشتگرد ہلاک و زخمی
- کراچی، سپرہائی وے سے ملنے والی لاش کی شناخت ہوگئی، مقتول کوسوتیلے باپ نے قتل کیا
- صدر و وزیراعظم کا یوم تکبیرپرقوم کو خراج تحسین و مبارکباد
- جڑواں شہروں میں منشیات سپلائی کا بڑا نیٹ ورک بے نقاب، 2 ملزمان گرفتار
- امریکی شخص فلائٹ کے لیے ، سڑک کھودنے والی گاڑی چراکر ایئرپورٹ جا پہنچا
بینکوں کے قرضوں میں اضافہ، خسارے میں جانے لگے

معاشی بحران کے دوران غیر فعال قرضے بینکوں کیلیے بڑی پریشانی بن گئے،ماہر اقتصادیات۔ فوٹو: فائل
کراچی: پاکستان میں بینکوں کے نان پرفارمنگ لون میں اضافہ ہو رہا ہے اور وہ خسارے میں جا رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق کچھ بینکوں نے اپنے صارفین کو پیشکش کی ہے کہ وہ اپنی اصل ادائیگی چند ماہ کیلیے موخر کر دیں یا اپنا قرض ری شیڈول کرا لیں تاکہ مالیاتی اداروں کو تباہ ہونے سے بچایا جا سکے جیسا کچھ عرصہ قبل یورپ میں ہوا، اس صورت میں بینک اپنے صارفین کو بچا سکیں گے جو ان کی آمدنی کا ذریعہ ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے اطلاع دی ہے کہ دسمبر میں ختم ہونے والی سہ ماہی میں تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کے غیر فعال قرضے تین فیصد یعنی 25.53 ارب روپے اضافے سے 938.67 ارب روپے ہو گئے ہیں۔ 30 ستمبر 2022 کو ختم ہونے والی گزشتہ سہ ماہی میں یہ قرضے 913.14 ارب روپے تھے۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب لمیٹڈ کی ماہر اقتصادیات ثنا توفیق نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ٹیکسٹائل شعبہ بینکوں کا سب سے بڑا نادہندہ بنا، یہ شعبہ تاحال پاکستان کا سب سے زیادہ برآمدات کرنے والاشعبہ ہے،پاکستان کی برآمدی آمدنی کا 60 فیصد ٹیکسٹائل پر مشتمل ہے۔
انھوں نے کہا کہ رواں مالی سال ملک میں معاشی بحران کے دوران غیر فعال قرضے بینکوں کیلیے ایک بڑی پریشانی بن گئے ہیں،انھوں نے کہا کہ نجی اور کارپوریٹس قرضوں کی ادائیگی کی صلاحیت بری طرح کمزور پڑ گئی ہے، مارچ میں تاریخی افراط زر 35.4 فیصد ریکارڈ کی گئی،بلند شرح سود بھی اس کے ساتھ مستقل ہے،مذکورہ سہ ماہیوں میں اس صورتحال اس وجہ سے تشویشناک رہی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔