- بابراعظم کے بعد امام الحق کا بھی ٹریفک چالان
- بی جے پی کے دور حکومت میں سب سے زیادہ مسلم مخالف جرائم پیش آئے، بلومبرگ
- مریضوں کی بینائی جانے کے بعد سندھ میں بھی ایواسٹن انجکشن پر پابندی عائد
- الیکشن سے پہلے دما دم مست قلندر ہوگا، بعض باہر تو کچھ جیل میں ہونگے، منظوروسان
- نادرا نے خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کا عمل دوبارہ شروع کردیا
- پاکستان ویٹرنز کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- 2000 سال پرانا بچے کا جوتا بندھے ہوئے فیتوں کے ساتھ دریافت
- پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن میں کسی ٹیم کا اضافہ نہیں ہوگا
- کرکٹربابراعظم کو لائسنس نہ ہونے پر 2 ہزار روپے جرمانہ
- شرح مبادلہ کو ایکسچینج کمپنیوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، یونس ڈھاگا
- طالبان کا داعش کی نگرانی کیلئے امریکی منصوبے کو اپنانے کا فیصلہ
- کراچی میں تیزاب گردی کا واقعہ؛ ’ذاتی دشمنی‘ پر ملزم نے خاتون کو نشانہ بنایا، پولیس
- بھارت نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو ویزے جاری کردیے
- الیکشن کمیشن نے سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا
- بھارتی انتہاپسندوں کے مظالم کا شکار ہونے والے مسلمان باپ بیٹا کراچی پہنچ گئے
- اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر حملہ کر دیا
- نیند میں کمی قلبی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے
- ڈالر کی گراوٹ کا رجحان جاری، انٹربینک میں مزید سستا ہوگیا
- نگراں وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پر جامعہ کراچی کے اساتذہ کی ہڑتال ختم
- پی ٹی آئی کے بغیر انتخابات سے متعلق وزیراعظم کا بیان غیر جمہوری ہے، ایچ آر سی پی
طالبان نے 3 برطانوی شہریوں کو گرفتار کرلیا

طبی کارکن، یوٹیوبر اور ہوٹل منیجر تاحال طالبان کی حراست میں ہیں؛ فوٹو: برطانوی میڈیا
لندن: افغانستان میں این جی او پریسیڈیم نیٹ ورک کے لیے کام کرنے والے 3 برطانوی شہریوں کو طالبان نے گرفتار کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے قبضے میں اس وقت 3 برطانوی شہری ہیں جو ایک این جی او کے لیے دو خواتین کے ہمراہ کام کر رہے تھے۔
برطانوی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ زیر حراست افراد کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے افغانستان میں طالبان حکومت کے نمائندوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
برطانوی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں نہ تو گرفتار ہونے والوں کی شناخت ظاہر کی ہے اور نہ ہی ان کی گرفتاری کا وقت بتایا ہے۔
تاہم میڈیا رپورٹس میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ تین میں سے دو افراد جنوری سے طالبان کی قید میں ہیں جب کہ تیسرے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طالبان کی قید میں اس وقت طبی کارکن 53 سالہ کیون کارن ویل، یوٹیوب اسٹار 23 سالہ مائلز روٹلیج اور امدادی کارکنوں کے ہوٹل کا منیجر ہے۔ ہوٹل منیجر کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
این جی او نے اپنے بیان میں ان افراد کی گرفتاری کو غلط فہمی قرار دیتے ہوئے طالبان سے ان افراد کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
طالبان کی جانب سے برطانوی وزارت خارجہ کے اس بیان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس طالبان نے ایک تجربہ کار ٹیلی ویژن کیمرہ مین سمیت 4 دیگر برطانوی شہریوں کو 6 ماہ حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا تھا اور اس وقت طالبان نے ان افراد پر ملکی قوانین اور افغان روایات کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہونے الزام عائد کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔