- انٹر کی داخلہ پالیسی تبدیل، داخلے میرٹ کے بجائے ضلعی بنیادوں پر ہوں گے
- پاکستان جونیئر ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ گیا، بھارت سے مقابلہ ہوگا
- کراچی: 9 مئی کے متاثرین کو نئی موٹرسائیکل لینے کیلیے مقدمہ درج کرانا ہوگا
- دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ
- حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کا اعلان
- ٹک ٹاک کی بیوٹی ٹِپ نے خاتون کو اسپتال پہنچا دیا
- جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
- پیپلزپارٹی کسی کو مائنس کرنے کے حق میں نہیں اور مذاکرات کی حامی ہے، گیلانی
- جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے 60 سے زائد اراکین اور رہنماؤں کے رابطے
- کچھ لوگوں کی انا اور ضد ملک سے بڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت
- واٹس ایپ اسٹیٹس پر اب وائس نوٹ بھی شیئر کیے جاسکیں گے!
- جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
- ٹرینوں میں مسافروں کو نشہ آور چیزیں کھلا کر لوٹنے والا ملزم گرفتار
- اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی
- افغانستان میں جنگی جرائم؛ آسٹریلوی فوجیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد
- صحت کارڈ کا اجرا: بلوچستان کے شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی
- پہاڑی سے پنیر کی لڑھکتی گیند پکڑنے کے مقابلے کا دوبارہ انعقاد
- عمران خان کو فوجی قوانین کے تحت سزا دے کر مثال بنانا چاہیے، سردار تنویرالیاس
- جنگ کا امکان؟ چین اور امریکا کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے
- خاتون کی قابل اعتراض ویڈیو اور تصاویر شیئر کرنے والے ملزمان گرفتار
طالبان نے 3 برطانوی شہریوں کو گرفتار کرلیا

طبی کارکن، یوٹیوبر اور ہوٹل منیجر تاحال طالبان کی حراست میں ہیں؛ فوٹو: برطانوی میڈیا
لندن: افغانستان میں این جی او پریسیڈیم نیٹ ورک کے لیے کام کرنے والے 3 برطانوی شہریوں کو طالبان نے گرفتار کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے قبضے میں اس وقت 3 برطانوی شہری ہیں جو ایک این جی او کے لیے دو خواتین کے ہمراہ کام کر رہے تھے۔
برطانوی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ زیر حراست افراد کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے افغانستان میں طالبان حکومت کے نمائندوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
برطانوی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں نہ تو گرفتار ہونے والوں کی شناخت ظاہر کی ہے اور نہ ہی ان کی گرفتاری کا وقت بتایا ہے۔
تاہم میڈیا رپورٹس میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ تین میں سے دو افراد جنوری سے طالبان کی قید میں ہیں جب کہ تیسرے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طالبان کی قید میں اس وقت طبی کارکن 53 سالہ کیون کارن ویل، یوٹیوب اسٹار 23 سالہ مائلز روٹلیج اور امدادی کارکنوں کے ہوٹل کا منیجر ہے۔ ہوٹل منیجر کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
این جی او نے اپنے بیان میں ان افراد کی گرفتاری کو غلط فہمی قرار دیتے ہوئے طالبان سے ان افراد کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
طالبان کی جانب سے برطانوی وزارت خارجہ کے اس بیان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس طالبان نے ایک تجربہ کار ٹیلی ویژن کیمرہ مین سمیت 4 دیگر برطانوی شہریوں کو 6 ماہ حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا تھا اور اس وقت طالبان نے ان افراد پر ملکی قوانین اور افغان روایات کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہونے الزام عائد کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔