- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ حرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
بچوں اور نوجوانوں میں ذہنی تناؤ کی علامات
امتحانات سے لے کر ٹک ٹاک تک نوعمروں میں تناؤ اور انتشار پیدا کرنے کے بہت سے ذرائع ہیں لیکن یہ صرف یہیں تک محدود نہیں بلکہ اس کے علاوہ بھی بہت سے عوامل ہیں جو نوجوانوں میں تناؤ کا باعث بن سکتے ہیں مثلاً:
1) بلوغت میں قدم رکھنے کا دورانیہ یا دوستوں اور عزیزواقارب کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی۔
2) اسکالرشپ کے لیے کوالیفائی کرنے اور کالج میں داخلے کے لیے تعلیمی یا جسمانی سرگرمیوں میں اچھی کارکردگی کا دباؤ۔
3) سوشل میڈیا، جو اکثر موازنہ اور مسابقت اور سیاسی اور عالمی واقعات کی آگاہی کو فروغ دیتا ہے جو خوفناک اور ذہن پر منفی اثر ڈالتا ہے۔
بعض اوقات بچپن کا تناؤ آپ کی نوعمری تک جاری رہتا ہے۔ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) کے قابل اعتماد ماخذ ہیلتھ لائن نے بچپن میں پیدا ہونے والے ذہنی تناؤ کی علامات بتائی ہیں جن میں اسکول جانے سے ہچکچاہٹ، سرپرستوں سے علیحدگی کا خوف، مخصوص چیزوں کا خوف جیسے اندھیرا یا بھوت پریت کا خوف، نیند کے مسائل، جسمانی علامات جیسے کہ پیٹ میں درد یا ہاضمہ کے مسائل، معمول سے زیادہ رونا، کھیلوں میں حصہ لینے سے ہچکچاہٹ اور بہت کم بولنا یا بالکل نہیں بولنا شامل ہیں۔
تاہم جب بچہ نوجوانی میں داخل ہوتا ہے تب تک علامات نئی شکلیں اختیار کر لیتی ہیں جیسے:
1) معاشرتی لاتعلقی،
2) توجہ مرکوز رکھنے میں دشواری
3) چڑچڑاپن
4) پرفیکشنزم
اور جسمانی علامات میں بے خوابی، تھکاوٹ، الجھن، بھولپن، سر درد، متلی یا پیٹ میں درد وغیرہ شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔