- آڈیو لیکس؛ سپریم کورٹ نے ججز پر اعتراض کی حکومتی درخواست واپس کردی
- آئی ایم ایف سے ڈیل نہ ہوئی تو پلان بی موجود ہے، وزیر مملکت برائے خزانہ
- گزشتہ حکومت نے سی پیک میں رشوت ستانی کا الزام لگا کر چین کو ناراض کیا، احسن اقبال
- ریال میڈرڈ کے کریم بینزیما کو سعودی کلب نے بڑی پیشکش کردی
- جونئیر ہاکی ایشیاکپ؛ سیمی فائنل میں پاکستان آج ملائیشیا کے مدمقابل آئے گا
- سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر کےخلاف کارروائی شروع کردی
- پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل کالعدم قرار دینے کی استدعا
- پشاور ہائیکورٹ نے تھری ایم پی او کے احکامات کو کالعدم قرار دیدیا
- پی ٹی آئی نمائندوں کی گرفتاریوں کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر حکومت کو نوٹس
- جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا ہمارا حق ہے، عمران خان
- کراچی میں پولیس وین اور ڈمپر میں تصادم، پولیس افسر جاں بحق
- پی آئی اے کو رواں سال کے پہلے 3 ماہ میں 38 ارب روپے کا نقصان
- آئی سی سی حکام پی سی بی کیساتھ سرجوڑ کر بیٹھ گئے
- آڈیو لیکس؛ انکوائری کمیشن نے چیف جسٹس سمیت 3ججز پر اعتراض اٹھا دیا
- کراچی میں ڈاکو پولیس اہلکار سے سرکاری اسلحہ چھین کر فرار
- پی ایس ایل اور آئی پی ایل فائنلز میں حیرت انگیز طور پر مماثلت، مگر کیسے؟
- بجلی 1 روپے 61 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری
- شہزاد اکبر کے بھائی کی بازیابی کیلیے ڈی آئی جی آپریشنز کو دو روز کا وقت
- کویت؛ شادی کی تقریب میں بھائی نے بھائی کو چاقو مار دیا
- بابراعظم، رضوان کی ہارورڈ اسکول میں داخلے کے بعد پڑھائی کی تصویر وائرل
کنگ بابراعظم

ہم سب کو کپتان اور ٹیم دونوں کو بھرپور سپورٹ کرنا چاہیے،ملک کا سوچیں (تصویر: پاکستان کرکٹ بورڈ)
’’ تم کو اپنی اہمیت نہیں پتا، اسٹار بنو اسٹار، میرے ساتھ شامل ہو جاؤ اور مجھے اپنا ایجنٹ بنا لو لائف بنا دوں گا تمہاری،اس سال بھارت میں ورلڈکپ بھی ہونے والا ہے، وہاں اشتہارات وغیرہ سے تم کروڑوں روپے کما سکتے ہو، میرا کمیشن ہٹا کر بھی بڑی رقم مل جائے گی، کیا بولتے ہو‘‘
کچھ عرصے پہلے ایک سابق کرکٹر نے بابر اعظم کو یہ پیشکش کی،انھوں نے اسی وقت انکار کر دیا کہ میری ایک پرانی ٹیم ہے میں اسے تبدیل نہیں کر سکتا،ہمارے بڑبولے ان نام نہاد اسٹار کو یہ ناں بہت بْری لگی اور انھوں نے کپتان کو سبق سکھانے کا تہیہ کر لیا،اب انتظار ہونے لگا کہ کب وہ ناکام ہوں تو تنقید کے نشتر برسائے جائیں مگر بابر مخالفین کو کم ہی ایسا موقع دیتے ہیں۔
اس پر کرکٹ سے ہٹ کر ایسی باتوں پر انھیں نشانہ بنایا جانے لگا جو سن کر ہی ہنسی آتی ہے۔ اس ایک واقعہ سے آپ اندازہ لگا لیں کہ ہمارے بعض سابق کرکٹرزاپنی انا کو تسکین پہنچانے کیلیے کیسے کام کرتے ہیں، کسی کو اس بات کا رنج ہے کہ بابر بہت بڑا ہو گیا ہمیں میسیج نہیں کرتا، کسی کو اس بات پر حسد ہوتی ہے کہ پاکستانی کرکٹ کے تاحیات سپراسٹار تو ہم تھے یہ کہاں سے آ گیا۔
عموما کرکٹرز سپورٹ کیلیے اپنے ساتھ کچھ لوگوں کو رکھتے ہیں، ان میں صحافی، سابق کرکٹرز اور بورڈ کے کچھ لوگ بھی شامل ہوتے ہیں،البتہ بابر کے ساتھ ایسا نہیں ہے، پاکستان کا کوئی بھی صحافی ان سے قربت کا دعویٰ نہیں کر سکتا،اسی طرح سابق کرکٹرز سے احترام کا رشتہ تو موجود لیکن کبھی کسی سے کوئی امید نہیں لگائی،اس رویے سے بعض لوگوں کولگتا ہے کہ متکبر شخصیت کے مالک ہیں حالانکہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے،والد ہی بابرکے مینٹور ہیں۔
وہ جس طرح بچپن میں انگلی پکڑ کر انھیں کرکٹ گراؤنڈ لے کر جاتے تھے آج بھی ویسے ہی رہنمائی کرتے ہیں، بابر بھی اتنی کامیابیاں ملنے کے باوجود والد سے دور نہیں ہوئے، ورنہ میں نے تو وہ وقت بھی دیکھا ہے جب ایک کرکٹر کے کمرے میں ساتھی نے آکر کہا کہ ’’یار میرا باپ بھی آیا ہوا ہے۔
اس کو تھوڑا دور کرو ہر وقت پیچھے لگا رہتا ہے، تمہارے پاس فون آئے تو کہنا میں یہاں نہیں ہوں‘‘ شاید اسی لیے اس کرکٹر کا کیریئر اتنا زیادہ بڑا نہیں ہو سکا، میرا ذاتی تجربہ ہے کہ آپ کو زندگی میں کامیابی حاصل کرنا ہے تو والدین کی خدمت اور اطاعت ضروری ہے۔
نیوزی لینڈ سے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بابر نے سنچری مکمل کرنے کے بعد جس والہانہ انداز میں خوشیاں منائیں اس سے صاف ظاہر تھا کہ وہ کسی کو جواب دے رہے ہیں، بعد میں پریزینٹر زینب عباس نے بھی جب ان سے یہ بات پوچھی تو جواب ملا کہ ’’آپ ایسا کہہ سکتی ہیں‘‘۔ مجھے شعروشاعری سے زیادہ دلچسپی نہیں لیکن بعض شعر دل میں جگہ بنا لیتے ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے۔
منتظر میرے زوال کے ہیں
میرے احباب بھی کمال کے ہیں
واقعی یہ بابر پر فٹ بیٹھتا ہے ہم اگر جائزہ لیں تو کئی ایسے حاسد نظر آتے ہیں جو چاہتے ہیں کہ بابر ناکام ہوں،اس سے انھیں کوئی فائدہ نہیں ہو گا لیکن شاید دل کو سکون مل جائے، ایسا کیوں ہے ہم شکر کیوں نہیں ادا کرتے کہ دنیا کا بہترین بیٹسمین ہمیں مل گیا، کبھی کوئی اٹھ کر کہتا ہے بابر کا اسٹرائیک ریٹ اچھا نہیں ، کسی کو کچھ نہیں ملتا تو انگریزی میں خامیاں تلاش کرنے لگتا ہے۔
تسلیم کیوں نہیں کر لیتے کہ آپ کا دور ختم ہو چکا اب بابر کا ٹائم ہے،اسے کھیلنے اور ملک کیلیے نام کمانے دیں، ہمارے ملک میں ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں لوگ کسی کو خود سے آگے نکلتا نہیں دیکھ سکتے، یہ میرے سامنے کا بچہ تھا آج دیکھو کیا بنا پھرتا ہے، یہ بسوں کے دھکے کھاتا تھا آج دیکھو خود کو کیا سمجھنے لگا ہے، مان کیوں نہیں لیتے کہ بچہ بڑا ہو کر آپ سے آگے نکل گیا ہے۔
اس سے حسد نہیں رشک کریں، کوئی اگر ترقی کر کے اپنی محنت کے بل بوتے پر آگے آ گیا تو اسے سراہیں، کاش لوگ یہ بات سمجھ لیں۔ مجھے نہیں لگتا بابر کپتانی کے پیچھے بھاگتا ہے،اس حوالے سے بحث لاحاصل ہے، بہت کم ایسے کھلاڑی ہیں جو قیادت سنبھالنے کے بعد بھی اپنی کارکردگی کا معیار برقرار رکھ پائے، ویراٹ کوہلی تک کو مشکلات ہوئی تھیں ، بابر اس حوالے سے داد کے مستحق ہیں۔
جنھوں نے کپتان بننے کے باوجود اپنے کھیل کا معیار برقرار رکھا،کپتان بننے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ٹیم میں آپ کی جگہ کو کوئی نہیں چھیڑ سکتا،مگر بابر کا نام تو ہر ٹیم بناتے ہوئے سب سے پہلے لکھا جاتا ہے، انھیں کسی قسم کے عدم تحفظ کا احساس نہیں ستاتا، اگر آپ کسی اور کو بھی کپتان بنا دیں تو وہ بھی کامیابی کیلیے 50 فیصد سے زیادہ بابر اعظم پر ہی انحصار کرے گا۔
گوکہ چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی پی سی بی نجم سیٹھی قیادت کے حوالے سے خبروں کی وضاحت کر چکے لیکن اگر وہ اعلان کر دیں کہ ورلڈکپ میں بھی بابر اعظم ہی پاکستان کے کپتان ہوں گے تو تمام افواہیں دم توڑ دیں گی، ان کو بھی بعض لوگوں نے بابر کے حوالے سے مس گائیڈ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ سمجھدار انسان ہیں کسی کی باتوں میں نہیں آئے، میری سب سے یہی درخواست ہے کہ بابر کے کارناموں پر نظر رکھیں منفی باتیں نہ تلاش کریں، یہ ورلڈکپ کا سال ہے اور بھارت میں پاکستان کی فتح کا امکان بھی انتہائی روشن ہے
ہم سب کو کپتان اور ٹیم دونوں کو بھرپور سپورٹ کرنا چاہیے،ملک کا سوچیں، بس تصور کریں کہ بھارتی سرزمین پر پاکستانی پرچم لپیٹے جب بابر اعظم ورلڈکپ کی ٹرافی اٹھائے گا تو کیا منظر ہوگا، اگر اب بھی آپ کو تسلی نہیں ہوئی تو اکثر رکشے کے پیچھے لکھا ہوتا ہے کہ ’’محنت کر حسد نہ کر‘‘ آپ بھی وہیں پڑھ لیں کیونکہ بابر تو اپنی کار پر ایسا نہیں لکھوا سکتا۔
(نوٹ: آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں)
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔