- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
بدین میں این ڈی وائرس کا حملہ ، ہزاروں مرغیاں مرگئیں
بدین: مرغیوں میں این ڈی وائرس کا حملہ، ہزاروں مرغیاں مرگئیں، بدین ضلع کے پولٹری فارم خالی ہوگئے۔
فارمرز کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، فارمرز نے چوزے خریدنا بند کر دیے۔ دوسری جانب فارم پر کام کرنے والے سیکڑوں ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے محنت کش فاقہ کشی کا شکار ہیں۔بدین سمیت ماتلی ٹنڈوباگو ، گولارچی، تلہار ودیگر چھوٹے بڑے شہروں میں مرغیوں کی خطرناک بیماری این ڈی وائرس تیزی سے پھیلنا شروع ہوگگئی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں مرغیاں مر چکی ہیں، سیکڑوں شیڈ خالی ہوگئے جس کے باعث پولٹری فارم مالکان کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
وائرس پھیلنے کی وجہ سے فارم مالکان نے چوزے خریدنا بند کر دیے اور ملازمین کو فارغ کر دیا ہے، سیکڑوں غریب ملازمین بے روزگار ہو کر فاقہ کشی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ رابطہ کرنے پر فارم مالکان خالق خان، انور خان اور دیگر نے بتایا کہ خطرناک وائرس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں مرغیاں مر رہی ہیں اور ہم نے چوزے خریدنا بند کر دیے ہیں اور وٹرنری والے بھی کوئی تعاون کرنے کو تیار نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔