گوادرپورٹ منصوبہ کامیاب بنانے کے لیے10شعبوں کی نشاندہی

مسعود ماجد سید  اتوار 20 اپريل 2014
گوادرپورٹ اتھارٹی حکام نے سفارشات کوحتمی شکل دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو 10اہم شعبہ جات کی نشاندہی کی ہے فوٹو: فائل

گوادرپورٹ اتھارٹی حکام نے سفارشات کوحتمی شکل دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو 10اہم شعبہ جات کی نشاندہی کی ہے فوٹو: فائل

اسلام آ باد: گوادرپورٹ اتھارٹی کوکامیاب اوربین الاقوامی معیارکی بندرگاہ بنانے کے لیے گوادرپورٹ اتھارٹی حکام نے سفارشات کوحتمی شکل دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو 10اہم شعبہ جات کی نشاندہی کی ہے اوران مذکورہ منصوبہ جات کی لاگت سے بھی آگاہ کردیاہے۔

ذرائع کے مطابق جن 10اہم منصوبوں کی تکمیل پراب غوروخوض کیاجا رہاہے ان میں فری ٹریڈزون کے لیے اراضی کاحصول ضروری قراردیتے ہوئے کہاگیا کہ اس منصوبے پر 6ارب 69کروڑ 11لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ گوادرپورٹ اتھارٹی ہائوسنگ کمپلیکس کی اپ گریڈیشن کے لیے 36کروڑ 22لاکھ روپے لاگت، ملابند ایریا میں پورٹ الائیڈاسٹرکچرزکی تعمیروترقی 83کروڑ 50لاکھ روپے، بریک واٹرزکی تعمیر 13ارب روپے، اضافی برتھوں کے ساتھ برتھ ایریاوچینلزکی گہرائی 2ارب 80کروڑروپے، پورٹ کی موجودہ کشتیوں کی جدیدکشتیوں میں تبدیلی 8کروڑروپے، ہاربر روڈکی بحالی 3کروڑروپے، نان کنسیشن ایریاکی پورٹ سیکیورٹی سسٹم 50کروڑ روپے، چین کی طرزپر گوادرمیں جدید ٹیکنیکل اینڈووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کاقیام 1ارب روپے اور گوادرپورٹ کی مشرقی خلیج پرایکسپریس وے کی تعمیرکے لیے 11ارب روپے شامل ہیں۔

مذکورہ بالاوہ منصوبہ جات جن میں سے بیشتر پر چین نے رقم کی فراہمی کی بھی پیشکش کی ہے لیکن اب حکومت پاکستان کی جانب سے ان منصوبہ جات پرکام کرنے کی منظوری ملنے سے گوادر پورٹ اتھارٹی کانہ صرف نقشہ بدل جائے گا بلکہ ہمسایہ دوست ملک چین کے انجئینرزاور دوسری کمپنیوں کوبھی مزیدحوصلہ وہمت ملے گی اورتوقع ہے کہ موجودہ حکومت میں جنوبی ایشیاکا یہ ایک اہم منصوبہ بھی تکمیل کے مراحل میں داخل ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔