حمل سے متعلق 8 وہمی باتیں

پیشہ ور افراد کی درست طبی معلومات اگرچہ مفید ثابت ہوتی ہیں مگر اس کے باوجود بہت سے وہم لوگوں میں پائے جاتے ہیں


ویب ڈیسک April 26, 2023
[فائل-فوٹو]

خواتین جب حمل کے دورانیے سے گزر رہی ہوتی ہیں تو متعدد لوگ ایسے وقت میں مشورے اور معلومات فراہم کرتے نظر آتے ہیں جو اکثر فرضی باتوں پر مشتمل ہوتی ہیں، مثلاً ایسے کیا ٹوٹکے اپنائیں جائیں جس سے بچے کی جنس پتہ چل سکے یا حمل کے دوران عورت کیا کر سکتی ہے اور کیا نہیں وغیرہ۔

اگرچہ دوسری جانب پیشہ ور افراد کی درست طبی معلومات سودمند ثابت ہوتی ہیں لیکن اس کی باوجود حمل کے حوالے سے بہت سے وہم لوگوں میں پائے جاتے ہیں۔ یہاں ہم کچھ عمومی فرضی باتوں کو ذیل میں تحریر کریں گے اور ان کا جائزہ لیں گے۔

1) مخصوص کھانے اور مشروبات نارمل ڈلیوری کو آسان بناتے ہیں

اگرچہ لوگ نارمل ڈلیوری کیلئے زیادہ تر قدرتی اور متبادل ادویات تجویز کرتے ہیں لیکن ان کی کوئی سائنسی بنیاد اب تک ثابت نہیں ہو پائی ہے۔ 2018 کے ایک مطالعہ سے پتہ چلا ہے کہ کچھ جڑی بوٹیوں سے بنی دوائیں کچھ حد تک کارآمد ہو سکتی ہیں تاہم مقبول قدرتی طریقے جنہیں لوگ استعمال کرتے ہیں اُن کے اثرات ثابت نہیں۔

2) آپریشن کے بعد نارمل ڈلیوری ممکن نہیں ہوتی

اصل حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ ایک حاملہ عورت گزشتہ آپریشن کے بعد نارمل ڈلیوری بھی انجام دے سکتی ہے۔ مزید برآں ڈلیوری کس طریقے سے ہوتی ہے اس کا فیصلہ اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ حمل کی نشونما کیسے ہورہی ہے۔

3) حاملہ عورت خوشگوار موڈ میں رہتی ہے

بہت سی خواتین کے لیے حمل کا دورانیہ ایک مشکل عرصہ ہوسکتا ہے۔ ہارمونز، جسمانی تبدیلیاں اور تھکاوٹ جیسے عوامل اعصابی اور عضلاتی صحت دونوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں اور ساتھ ہی عورت کے موڈ کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔

4) حمل کے دوران عورت کافی نہیں پی سکتی

خواتین حمل کے دوران ہر روز ایک کپ کافی پی سکتی ہیں لیکن انہیں اپنی کیفین کی مقدار 200 ملی گرام یا اس سے کم تک محدود رکھنی چاہیے۔

5) بلی سے دور رہنا چاہیے

بہت سی خواتین حمل کے دوران بلیوں سے بچنے کی کوشش کرتی ہیں کیونکہ انہوں نے سنا ہوتا ہے کہ بلیاں انفیکشن کا سبب بن سکتی ہیں۔ اگرچہ کچھ سچائی ہے لیکن اتنی خوف کی بات بھی نہیں۔

بعض اوقات بلی کے پاخانے میں toxoplasmosis نامی بیماری ممکنہ طور پر موجود ہوسکتی ہے جو کہ نقصان دہ ہے لیکن حاملہ خواتین کو دستانے پہن کر صفائی کرسکتی ہیں۔ خواتین کو حمل کے دوران بلیوں سے بچنے کی ضرورت نہیں ہے جب تک کہ وہ اس احتیاط پر عمل کریں۔

6) عورت کو حمل کے دوران ہمبستری سے پرہیز کرنا چاہیے

حمل کے دوران ہمبستری سے کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

اکثر لوگوں کا ماننا ہے کہ حمل کے دوران ہمبستری قبل از وقت ڈلیوری کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، متعلقہ تحقیق میں اس کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ تاہم کچھ مخصوص کیسز میں ڈاکٹر حمل کے دوران جنسی تعلقات سے پرہیز کرنے کی ہدایت کرسکتے ہیں مثال کے طور پر اگر بہت زیادہ خون بہہ رہا ہو یا حمل کا پانی چھوٹ گیا ہو۔ اس کے علاوہ اگر دیگر عوامل کارفرما ہوں جو قبل از وقت ڈلیوری کے امکانات کو بڑھاتے ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کرلینا چاہیے۔

7) مخصوص غذا کھانے سے الرجی پیدا ہو سکتی ہے

حاملہ خواتین ایسی غذائیں کھا سکتی ہیں جنہیں لوگ اکثر الرجی سے منسلک کرتے ہیں جیسے گری دار میوے اور دودھ وغیرہ۔ جب تک آپ کو مخصوص غذا سے الرجی پہلے سے نہ ہو تو ان کو کھانے سے کوئی نئی الرجی پیدا نہیں ہوگی۔

8) حاملہ خواتین کو صرف صبح میں الٹی اور متلی کی کیفیت ہوتی ہے

اگرچہ اس کا انگریزی میں نام morning sickness ہے لیکن نام سے قطع نظر یہ کیفیت حاملہ خواتین کو دن بھر متاثر کر سکتی ہے۔ صرف 2 فیصد حاملہ خواتین صبح کے وقت ایسی کیفیات کا تجربہ کرتی ہیں۔

مقبول خبریں