- بھارت میں آنکھوں کے ڈاکٹر نے بیوی اور 2 بچوں کو قتل کرکے خودکشی کرلی
- غزہ پر عرب لیگ اجلاس نشستن برخواستن ہے، نگراں وزیر مذہبی امور
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی بڑی کامیابی
- فلسطین کا دوریاستی حل کسی صورت قبول نہیں، مفتی تقی عثمانی
- ذوالفقار بھٹو پھانسی: صدارتی ریفرنس جلد سماعت کیلیے مقرر ہونیکا امکان
- منشیات اسمگلنگ کیلیے خواتین کو استعمال کرنے کے رجحان میں اضافہ
- 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی پر گرفتاری کا منڈلاتا خطرہ ٹل گیا
- پاکستان اسرائیل کو دھمکی دے تو غزہ جنگ رک سکتی ہے، سربراہ حماس
- نسیم شاہ فٹ ہوگئے! چھوٹے رن اَپ کیساتھ بالنگ شروع کردی
- چیف الیکشن کمشنر کا خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تیاریوں پر اظہاراطمینان
- امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
- نواز شریف کی چوہدری شجاعت کے گھرآمد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی پیشکش
- چڑیا گھر بہاولپور میں شیر کے پنجرے میں ایک شخص ہلاک
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کی کمی
- مشفق الرحیم عجیب انداز میں وکٹ گنوانے والے پہلے بنگلادیشی کھلاڑی بن گئے
- توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان، فواد چوہدری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ
- جنگ کے بعد غزہ میں بین الاقوامی مداخلت ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم
- جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج
- لاہور میں گرفتار تمام کم عمر گرفتار ڈرائیورز مقدمات سے ڈسچارج
- تشدد کا شکار کمسن ملازمہ رضوانہ صحتیابی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج
مصنوعی ذہانت کینسر کی شناخت میں انسانوں سے بہتر ثابت

اے آئی سافٹ ویئر نے 82 فیصد درستگی سے پھیپھڑے کے سرطان کی درست شناخت کی ہے۔ فوٹو: فائل
لندن: ایک تجربے میں مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس یا اے آئی) نے سرطان کی شناخت میں انسانوں کو پیچھے چھوڑدیا ہے۔
امپیریئل کالج لندن، کینسر تحقیق مرکز اور رائل مارسڈن این ایچ ایس فاؤنڈیشن نے مشترکہ طور پر نے ایک اے آئی ٹول بنایا ہے۔ یہ الگورتھم بہت تیزی اور درستگی سے پھیپھڑے کے سرطان کی شناخت کرسکتا ہے جس کی روداد لینسٹ کے ای بایومیڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔
اس ضمن میں 500 مریضوں کے سی ٹی اسکین لیے گئے اور پھیپھڑوں میں بنی باریک ترین رسولیوں کو اس سے دیکھا گیا۔ سافٹ ویئر نے اس جگہ بھی سرطان دیکھ لیا جو انسانی آنکھ سے چوک جاتا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سافٹ ویئر کو ہزاروں سی ٹی اسکین پر تربیت فراہم کی گئی تھیں۔
ماہرین نے اسکین اور ایکسرے میں ان جگہوں کو دیکھا جو طبی زبان میں ’ایریا انڈر دی کرو‘ (اے یو سی) کہلاتی ہیں۔ اگر اے یو سی کی قدر ایک ہو تو وہ ماڈل بہترین ہوگا جبکہ 0.5 ریڈنگ کم درجے کو ظاہر کرے گی۔
اے آئی ماڈل نے پھیپھڑے میں موجود گرہ، پھوڑے یا رسولی کو 0.87 تک درستگی سے دیکھا۔ اس طرح یہ ماڈل پھیپھڑے کے سرطان کی شناخت میں بہت حد تک بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے ایسی بعض تفصیلات ماہر ترین ڈاکٹر بھی نظر انداز کرجاتے ہیں۔
مجموعی طور پر سافٹ ویئر نے جن مشتبہ افراد میں پھیپھڑے کے سرطان کی گھنٹی بجائی ان کی 82 فیصد تعداد درحقیقت کینسر کی مریض ثابت ہوئی کیونکہ بعد میں روایتی ٹیسٹ نے اس کی تصدیق کردی۔
ماہرین پر امید ہیں کہ اس طرح کینسر کی فوری شناخت کے بعد دنیا بھر میں ہزاروں لاکھوں افراد کی جان بچانے میں مدد مل سکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔