- سندھ میں موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
- حیدرآباد؛ خواتین کی قابل اعتراض تصاویر وائرل کرنے میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- بھولا نہیں ہوں میں! امام نے بابر کی نصیحت کا جواب دے دیا
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، چار سرکاری ادارے حکومتی سرپرستی سے آزاد ہوگئے
- تاریخ میں پہلی بار یوگنڈا نے آئی سی سی ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا
- اوگرا نے ایل پی جی قیمت میں اضافہ کردیا
- اسرائیل میں بس اسٹاپ پر فائرنگ؛ 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
- ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ
- جو لیڈر ملک کو آگے لے جائے بعض قوتیں اسے پیچھے کھینچتی ہیں، آصف زرداری
- ن لیگ ناکام ہوچکی یہ سیاست کے شوباز ہیں، بلاول بھٹو
سوئیڈن میں دنیا کا پہلا الیکٹریکل موٹر وے بنانے کا فیصلہ

اسٹاک ہوم: یورپی ملک سوئیڈن دنیا کا پہلا برقی موٹر وے بنانے جا رہا ہے جہاں پر گاڑیوں اور لاریوں کو دوبارہ چارج کیا جاسکے گا۔
یہ برقی موٹر وے یورپی راستے ای 20 کے ساتھ تقریباً 21 کلو میٹر کی پٹی پر بنایا جائے گا جو ہالزبرگ اور اویبرو کو آپس میں جوڑتا ہے۔
سوئیڈن کی جانب سے یہ اقدام گزشتہ ماہ یورپی یونین کی طرف سے منظور کیے جانے والے نئے قانون کے بعد سامنے آیا ہے جس کے تحت 2035 تک فروخت ہونے والی تمام گاڑیاں صفر کاربن ڈائی آکسائیڈ اخراج والی ہونی چاہیئں۔
سوئیڈن کے ٹرانسپورٹ انتظامیہ میں اسٹریٹجک ڈیویلپمنٹ کے ڈائریکٹر جین پیٹرسن نے اس اقدام کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ موٹروے کا برقی ہونا ٹرانسپوٹ کے شعبے کو کاربن سے پاک ہونے کے لیے ضروری ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس پروجیکٹ کی تکمیل 2025 تک متوقع ہے۔اس موٹر وے پر کس طریقے سے چارجنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس مد میں انتظامیہ کے پاس تین طریقے موجود ہیں: کیٹینری سسٹم، انڈکٹِیو سسٹم اور کنڈکٹِیو سسٹم۔
کیٹینری سسٹم میں صرف بڑی گاڑیوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے کیوں کہ اس نظام میں اوپر سے تاریں گزرتی ہیں جو مخصوص بس یا ٹرام کو بجلی مہیا کرتی ہیں۔
کنڈکٹِیو سسٹم بالکل ایسے ہی کام کرتا ہے جیسے اسمارٹ فون میں وائر لیس چارجنگ کام کرتی ہے۔ برقی گاڑیاں سڑک پر لگے پیڈ یا پلیٹ سے توانائی موصول کرتی ہیں۔
تیسرا اور آخری طریقہ اِنڈکٹِیو سسٹم ہے جس میں نظام میں استعمال ہونے والی اشیاء سڑک کے نیچے دفن کردی جاتی ہیں جو برقی گاڑی میں موجود کوائل کو بجلی بھیجتی ہے۔
واضح رہے 2018 میں سوئیڈن نے برقی گاڑیوں کے لیے 1.5 کلومیٹر طویل دنیا کی پہلی چارجنگ پٹری کی آزمائش کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔