- الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کےلیے حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست جاری کردی
- پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان، پٹرول کے نرخ برقرار
- دس سال میں خیبر پختونخوا کو کنگال کردیا گیا، مریم نواز
- محکمہ کالج ایجوکیشن کے بااثرافسران و پرنسپلز نے کالجوں میں رہائش اختیار کرلی
- درہ خنجراب کو 5 ماہ کے لیے بند کردیا گیا
- روس میں ’ایل جی بی ٹی‘ انتہا پسند تنظیم قرار، سرگرمیوں پر پابندی عائد
- پی ٹی اے نے وطن آنے والے پاکستانیوں کیلیے اہم سہولت کا اعلان کردیا
- حکومت کا آئندہ تمام بھرتیاں کنٹریکٹ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ
- کراچی؛ ڈاکوؤں نے سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن کو لوٹ لیا
- سرکاری افسران سے انٹرویو، میڈیا ٹاک کے لیے ضابطہ اخلاق جاری
- منظم جرائم میں ملوث سندھ پولیس کے 11 اہلکار برطرف
- سالانہ1 لاکھ 41 ہزار بچے ماں کا دودھ نہ ملنے سے جاں بحق ہوجاتے ہیں، سینیٹ کمیٹی میں انکشاف
- دورہ جنوبی افریقا کیلئے کے ایل راہول بھارت کی ون ڈے ٹیم کے کپتان مقرر
- سندھ کے تعلیمی بورڈزمیں بحرانی صورتحال، تنخواہوں کی ادائیگی بھی رک گئی
- ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 9 کروڑ ڈالر کا اضافہ
- بیرسٹر گوہر کی تعیناتی سے پی ٹی آئی کو تقسیم کرنے کی سازش ناکام ہوگئی، پی ٹی آئی
- سندھ میں موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
- حیدرآباد؛ خواتین کی قابل اعتراض تصاویر وائرل کرنے میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- بھولا نہیں ہوں ! امام الحق نے بابراعظم کی نصیحت کا جواب دے دیا
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، چار سرکاری ادارے حکومتی سرپرستی سے آزاد ہوگئے
امریکی کمیشن کا حکومت سے مذہبی آزادی پر بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ

—فائل فوٹو
واشنگٹن: امریکی حکومت کے ایک پینل نے مذہبی آزادی پر بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کردیا۔
امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے ایک پینل نے سفارش کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک بدستور خراب ہوتا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ کمیشن کے اراکین کا تقرر صدر اور کانگریس پارٹی کے رہنما کرتے ہیں۔ محکمہ خارجہ نے چین، ایران، میانمار، پاکستان، روس اور سعودی عرب میں مذہبی آزادی سے متعلق جائزہ لینے کے لیے جو پینل مرتب کیا اس آزاد پینل نے محکمہ خارجہ کے اقدام کی توثیق کی ہے۔
پینل کی جانب سے سفارش کے بعد محکمہ خارجہ نے بھارت، نائجیریا اور ویتنام کو بھی فہرست میں شامل کیا۔ یہ لگاتار چوتھی بار ہے کہ امریکی پینل نے بھارت میں بدترین مذہبی آزادی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور پابندی کا مطالبہ کیا۔
پینل کی سالانہ رپورٹ میں بھارتی ریاستوں میں مسلمانوں اور عیسائیوں پر تشدد اور ان کی املاک کی تباہی کی جانب اشارہ کیا گیا اور مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان کے تبصروں اور سوشل میڈیا پوسٹس کے لنکس دیے گئے۔
پینل نے کہا کہ امتیازی قوانین کے مسلسل نفاذ کی وجہ سے ہجوم اور ہندو شدت پسندوں کی جانب سے دھمکی اور تشدد بڑے پیمانے پر پروان چڑھا ہے اور ان انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ ملتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔