- سندھ کے تعلیمی بورڈزمیں بحرانی صورتحال،تنخواہوں کی ادائیگی بھی رک گئی
- ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 9 کروڑ ڈالر کا اضافہ
- بیرسٹر گوہر کی تعیناتی سے پی ٹی آئی کو تقسیم کرنے کی سازش ناکام ہوگئی، پی ٹی آئی
- سندھ میں موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
- حیدرآباد؛ خواتین کی قابل اعتراض تصاویر وائرل کرنے میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- بھولا نہیں ہوں ! امام الحق نے بابراعظم کی نصیحت کا جواب دے دیا
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، چار سرکاری ادارے حکومتی سرپرستی سے آزاد ہوگئے
- تاریخ میں پہلی بار یوگنڈا نے آئی سی سی ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا
- اوگرا نے ایل پی جی قیمت میں اضافہ کردیا
- اسرائیل میں بس اسٹاپ پر فائرنگ؛ 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
فرانس میں متنازع قانون: عالمی یومِ مزدورپرلاکھوں مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/05/2476484-sabcnews_france_protest_reuters-1682969181-753-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی متنازع پینشن اصلاحات کی منظوری پر مشتعل شہریوں نے دارالحکومت اور دیگر شہروں میں ریلیاں نکالی ہیں اور پولیس اور لاکھوں مظاہرین میں جگہ جگہ تصادم جاری ہے۔
فرانسیسی میڈیا نے وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ ملک بھر میں مظاہرین کی تعداد 782,000 ہوگئی ہے جبکہ مقامی یونینز نے یہ تعداد 20 لاکھ سے زائد بتائی ہے۔ علاوہ ازیں پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔
فرانس میں یکم مئی کو ملک گیر مظاہروں کا ایک اور نیا دور شروع ہوچکا ہے جس میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 291 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے اور کم از کم 108 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب پولیس کو مظاہروں میں ہجوم کی نگرانی کے لیے کیمروں سے لیس ڈرون استعمال کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس اقدام کے خلاف شکایت درج کرائی اور کہا کہ اس طرح ڈرون کا استعمال بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ فرانسیسی صدر میکرون کا اصرار ہے کہ مجوزہ تبدیلیاں جن میں ریٹائرمنٹ کی عمر کو 62 سے بڑھا کر 64 کرنا شامل ہے، ایک مریوبنڈ نظام میں اصلاحات کی ضرورت تھیں۔ لیکن حکومت کے اپنے ماہرین میں سے کچھ نے کہا ہے کہ پنشن کا نظام اب بھی بہتر ہے اور اس میں تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔
پینشن قانون میں مجوزہ تبدیلیوں پر عوامی غصہ اس وقت اور بڑھ گیا جب حکومت نے آرٹیکل 49.3 کو مارچ میں بغیر ووٹ کے پارلیمنٹ کے ذریعے اصلاحات کو منظور کرانے کیلئے آگے بڑھایا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔