- منشیات اسمگلنگ کیلیے خواتین کو استعمال کرنے کے رجحان میں اضافہ
- 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی پر گرفتاری کا منڈلاتا خطرہ ٹل گیا
- پاکستان اسرائیل کو دھمکی دے تو غزہ جنگ رک سکتی ہے، سربراہ حماس
- نسیم شاہ فٹ ہوگئے! چھوٹے رن اَپ کیساتھ بالنگ شروع کردی
- چیف الیکشن کمشنر کا خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تیاریوں پر اظہاراطمینان
- امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
- نواز شریف کی چوہدری شجاعت کے گھر آمد، الیکشن میں باہمی تعاون پر گفتگو
- چڑیا گھر بہاولپور میں شیر کے پنجرے میں ایک شخص ہلاک
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کی کمی
- مشفق الرحیم عجیب انداز میں وکٹ گنوانے والے پہلے بنگلادیشی کھلاڑی بن گئے
- توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان، فواد چوہدری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ
- جنگ کے بعد غزہ میں بین الاقوامی مداخلت ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم
- جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج
- لاہور میں گرفتار تمام کم عمر گرفتار ڈرائیورز مقدمات سے ڈسچارج
- تشدد کا شکار کمسن ملازمہ رضوانہ صحتیابی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج
- بلوچستان میں مردم شماری کیخلاف اپیل پر اےجی بلوچستان سے جواب طلب
- ٹریفک پولیس پنجاب کا نیا ریکارڈ؛ ایک دن میں 95 ہزار ڈرائیونگ لائسنس جاری
- ٹرائل 2 سال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حق دار ہے، سپریم کورٹ
- چار روزہ میچ؛ شان مسعود کی سینچری، پاکستان نے 6 وکٹیں گنوادیں
- توشہ خانہ؛ عمران خان کی نااہلی کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد
سوڈان کی جنگ میں جنگلی جانوروں کی کفالت کرنے والا باہمت انسان

سوڈان کے عثمان صالح شدید خانہ جنگی میں بھی جانوروں کو بچانے کے سرتوڑ کوشش کررہے ہیں۔ فوٹو:اے ایف پی
خرطوم: سوڈان میں ہولناک خانہ جنگی میں لوگ خود کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اس نفسا نفسی میں عثمان صالح بھی شامل ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر جنگلی جانوروں کی مدد کرکے انہیں مرنے سےبچانے کی انتھک کوشش کررہے ہیں۔
دارالحکومت خرطوم میں وہ ایک جانب تو اپنی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں تو دوسری جانب وہ البجیر میں واقع جانوروں کی فطری پناہ گاہ تک روزانہ جاتے ہیں۔ اس کے لیے گولیوں کی گھن گرج میں وہ 15 کلومیٹر سفر طے کرتے ہیں۔ وہاں موجود شیراور دیگر جانوروں کا خیال رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ فوج کے دو گروہوں میں گولہ باری ، فضائی حملوں اور شدید بے یقینی کی وجہ سے خرطوم کے عوام تیزی سے محفوظ علاقوں کی جانب منتقل ہورہے ہیں۔ یہاں تک کہ اب بجلی، پانی اور گیس کی شدید قلت ہوچکی ہے۔
حیاتیاتی پارک میں عثمان 25 شیروں اور 6 لکڑبگھوں سمیت 200 جانوروں کی کفالت کررہے ہیں۔
’روزانہ یہاں آنا اور یہاں سے گھرلوٹنا جان کو خطرے میں ڈالنے سے کم نہیں لیکن ہم جانوروں کو بچانے کے لیے یہاں روز آتے ہیں۔ یہاں کی بجلی کٹ چکی ہے اور خطرہ ہے کہ بھپرے ہوئے جانور فرار نہ ہونے لگیں ۔ اگر ایسا ہوگیا تو بہت برا ہوگا،‘ عثمان نے بتایا۔
عثمان کے مطابق ہر جانب خوف اور بے یقینی کا راج ہے۔ لوگ لوٹ مار کررہے ہیں اور یوں صرف اپنی اپنی جان بچانے کی جدوجہد جاری ہے۔
عثمان کہتے ہیں کہ تمام خطرات کے باوجود وہ بے زبان جانوروں کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔