- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
- ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ
- جو لیڈر ملک کو آگے لے جائے بعض قوتیں اسے پیچھے کھینچتی ہیں، آصف زرداری
- ن لیگ ناکام ہوچکی یہ سیاست کے شوباز ہیں، بلاول بھٹو
- پاکستان جاکر اسلام قبول کرکے شادی کرنیوالی انجو بھارت پہنچ گئیں
- اردو یونیورسٹی؛ ڈیڑھ سال بعد مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کیلیے کارروائی شروع
- راولپنڈی: والد پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار
- مقدمات سے بریت؛ شریف برادران کے لاڈلے ہونے میں کوئی شک باقی ہے؟ پرویز الٰہی
- چیئرمین پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، بنیادی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ
- کلائنٹ اور وکیل کی ذاتی آڈیو لیک کرنیوالوں کو شرم آنی چاہیے، لطیف کھوسہ
- ترجیح ڈومیسٹک کرکٹ ہے؛ احمد شہزاد کی ابوظہبی میں لِیگ کھیلنے سے معذرت
انسانی بیضے کو بارآور بنانے والے پہلے روبوٹ کا کامیاب تجربہ
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/05/2476892-capture-1683042984-415-640x480.png)
[فائل-فوٹو]
ترقی یافتہ ممالک میں روبوٹس نے انسانی زندگی کے کئی پہلوؤں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے اور اس وقت جو جدید ترین پیشرفت ہوئی ہے وہ انسانی تولیدی عمل (insemination) کے شعبے میں ہوئی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس نے ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو کے حوالے سے بتایا کہ ہسپانوی ٹیکنالوجی کمپنی Overture Life کے تیار کردہ روبوٹ نے مادہ منویہ (sperm) کو خود کار انجیکشن کی مدد سے انسانی انڈوں سے ملا کر دو صحت مند بچیوں کے جنم کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
ماہرین کی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ اس روبوٹ کو پلے-اسٹیشن کنٹرولر سے بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ اس نوعیت کا روبوٹ دنیا کا پہلا روبوٹ ہے جس کی تیاری میں شامل انجینئرز میں سے ایک کو متعلقہ شعبے میں بالکل محدود تجربہ تھا تاہم اُس نے پورے عمل کو سونی کمپنی کے پلے اسٹیشن 5 کنٹرولر سے سنبھالا۔
مکینیکل انجینئرنگ کے طالب علم ایڈورڈ ایلبا نے کنٹرولر کا استعمال کرتے ہوئے ٹیسٹ ٹیوب میں انجام دیے گئے تولیدی عمل (IVF) کے دوران ایک چھوٹی مشینی سوئی کو کامیابی سے کنٹرول کیا۔ اس تکنیک کی بدولت مادہ منویہ (اسپرم) کے انفرادی خلیات کو انسانی بیضے میں درجنوں مرتبہ پہنچانے کا کامیاب تجربہ کیا گیا تاکہ دونوں کے ملاپ سے بارآوری اور بچے کی پیدائش ممکن ہوسکے۔
ماہرین کے مطابق اس طریقہ کار کے نتیجے میں دو صحت مند بچیوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ بچے خود کار ٹیکنالوجی سے پیدا ہونے والے دنیا کے پہلے بچے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔