انسانی بیضے کو بارآور بنانے والے پہلے روبوٹ کا کامیاب تجربہ

ویب ڈیسک  منگل 2 مئ 2023
[فائل-فوٹو]

[فائل-فوٹو]

ترقی یافتہ ممالک میں روبوٹس نے انسانی زندگی کے کئی پہلوؤں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے اور اس وقت جو جدید ترین پیشرفت ہوئی ہے وہ انسانی تولیدی عمل (insemination) کے شعبے میں ہوئی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس نے ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو کے حوالے سے بتایا کہ ہسپانوی ٹیکنالوجی کمپنی Overture Life کے تیار کردہ روبوٹ نے مادہ منویہ (sperm) کو خود کار انجیکشن کی مدد سے انسانی انڈوں سے ملا کر دو صحت مند بچیوں کے جنم کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

ماہرین کی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ اس روبوٹ کو پلے-اسٹیشن کنٹرولر سے بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ اس نوعیت کا روبوٹ دنیا کا پہلا روبوٹ ہے جس کی تیاری میں شامل انجینئرز میں سے ایک کو متعلقہ شعبے میں بالکل محدود تجربہ تھا تاہم اُس نے پورے عمل کو سونی کمپنی کے پلے اسٹیشن 5 کنٹرولر سے سنبھالا۔

مکینیکل انجینئرنگ کے طالب علم ایڈورڈ ایلبا نے کنٹرولر کا استعمال کرتے ہوئے ٹیسٹ ٹیوب میں انجام دیے گئے تولیدی عمل (IVF) کے دوران ایک چھوٹی مشینی سوئی کو کامیابی سے کنٹرول کیا۔ اس تکنیک کی بدولت مادہ منویہ (اسپرم) کے انفرادی خلیات کو انسانی بیضے میں درجنوں مرتبہ پہنچانے کا کامیاب تجربہ کیا گیا تاکہ دونوں کے ملاپ سے بارآوری اور بچے کی پیدائش ممکن ہوسکے۔

ماہرین کے مطابق اس طریقہ کار کے نتیجے میں دو صحت مند بچیوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ بچے خود کار ٹیکنالوجی سے پیدا ہونے والے دنیا کے پہلے بچے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔