- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
- ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ
- جو لیڈر ملک کو آگے لے جائے بعض قوتیں اسے پیچھے کھینچتی ہیں، آصف زرداری
- ن لیگ ناکام ہوچکی یہ سیاست کے شوباز ہیں، بلاول بھٹو
- پاکستان جاکر اسلام قبول کرکے شادی کرنیوالی انجو بھارت پہنچ گئیں
- اردو یونیورسٹی؛ ڈیڑھ سال بعد مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کیلیے کارروائی شروع
- راولپنڈی: والد پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار
- مقدمات سے بریت؛ شریف برادران کے لاڈلے ہونے میں کوئی شک باقی ہے؟ پرویز الٰہی
- چیئرمین پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، بنیادی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ
- کلائنٹ اور وکیل کی ذاتی آڈیو لیک کرنیوالوں کو شرم آنی چاہیے، لطیف کھوسہ
- ترجیح ڈومیسٹک کرکٹ ہے؛ احمد شہزاد کی ابوظہبی میں لِیگ کھیلنے سے معذرت
الیکشن کمیشن نے 14 مئی کو انتخابات کے حکم کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی

الیکشن کمیشن کی سپریم کورٹ سے تاریخ واپس لینے کی درخواست
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے تاریخ واپس لینے کی استدعا کردی۔
الیکشن کمیشن نے نظر ثانی میں کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس الیکشنز کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں، عدالت نے تاریخ دیکر اختیارات سے تجاوز کیا، عدالت قانون کی تشریح کر سکتی ہے مگر قانون کو دوبارہ لکھ نہیں سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار، سپریم کورٹ کا پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم
الیکشن کمیشن نے درخواست میں دلائل دیے ہیں کہ آرٹیکل 254 سے استفادہ مدت معیاد گزرنے سے پہلے بھی اٹھایا جاسکتا ہے، سپریم کورٹ نے حاجی سیف اللہ کیس میں آرٹیکل 254 کو قبل از وقت استعمال کیا۔
الیکشن کمیشن نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے 11 رکنی لارجر بینچ کا فیصلہ موجود ہے، جس بینچ نے ماضی میں الیکشن کو چار ماہ آگے بڑھانے کی اجازت دی۔
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ اسے تاحال سیکورٹی اور فنڈز فراہم نہیں کیے گئے، جبکہ پنجاب اور کے پی کے میں الیکشن سے قومی اسمبلی کا الیکشن شفاف نہیں ہوگا، بااختیار الیکشن کمیشن وقت کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب انتخابات: سپریم کورٹ کو پیش کردہ الیکشن کمیشن رپورٹ، تفصیلات سامنے آگئیں
الیکشن کمیشن نے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ پنجاب میں انتخابات سے متعلق 4 اپریل کو سنائے گئے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور الیکشن کے انعقاد سے متعلق آرٹیکلز کو ایک ساتھ پڑھا جائے۔
الیکشن کمیشن نے متفرق درخواست دائر کرکے 14مئی کو انتخابات کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کردی۔
درخواست میں کہا گیا کہ نظرثانی درخواست پر فیصلے تک سپریم کورٹ اپنا فیصلہ معطل کرے، فیصلہ معطل نہ کیا گیا تو الیکشن کمیشن کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔
الیکشن کمیشن حکام نے رجسٹرار سپریم کورٹ سے ملاقات کرکے نظرثانی درخواست اسی ہفتے سماعت کیلئے مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوری نوعیت کا معاملہ ہے اس لیے سماعت جلد کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔