- چیف الیکشن کمشنر کا خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تیاریوں پر اظہاراطمینان
- امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
- سرد موسم میں سیاسی ماحول گرم، نواز شریف اور چوہدری شجاعت کی ملاقات طے
- چڑیا گھر بہاولپور میں شیر کے پنجرے میں ایک شخص ہلاک
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کی کمی
- مشفق الرحیم عجیب انداز میں وکٹ گنوانے والے پہلے بنگلادیشی کھلاڑی بن گئے
- توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان، فواد چوہدری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ
- جنگ کے بعد غزہ میں بین الاقوامی مداخلت ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم
- جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج
- لاہور میں گرفتار تمام کم عمر گرفتار ڈرائیورز مقدمات سے ڈسچارج
- تشدد کا شکار کمسن ملازمہ رضوانہ صحتیابی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج
- بلوچستان میں مردم شماری کیخلاف اپیل پر اےجی بلوچستان سے جواب طلب
- ٹریفک پولیس پنجاب کا نیا ریکارڈ؛ ایک دن میں 95 ہزار ڈرائیونگ لائسنس جاری
- ٹرائل 2 سال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حق دار ہے، سپریم کورٹ
- چار روزہ میچ؛ شان مسعود کی سینچری، پاکستان نے 6 وکٹیں گنوادیں
- توشہ خانہ؛ عمران خان کی نااہلی کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد
- ڈاکٹر عافیہ کو امریکی جیل میں 2 بار زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، وکیل کا انکشاف
- اس بچے کا خیال رکھیے
- ’’جب تک چلنے کے قابل ہوں اسوقت تک آئی پی ایل کھیلوں گا‘‘
- بجلی کمپنیوں کے افسران کی مفت بجلی ختم، بدلے میں بڑی رقم ملے گی
یوکرین نے ڈرون حملوں کے ذریعے صدرپوٹن کو قتل کرنے کی کوشش کی، روس

ڈرونز حملوں میں صدر پوتن محفوظ رہے؛ فوٹو: فائل
ماسکو: روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے ولادیمیر پوٹن کو ڈرون حملوں کے ذریعے قتل کرنے کی کوشش کی خوش قسمتی سے یہ حملے ناکام رہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے کریملین کی عمارت کی جانب آنے والے بارود سے بھرے ڈرونز کو ہدف کے نہایت قریب نشانہ بناکر تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
روسی فوج کا دعویٰ ہے کہ یہ ڈرونز یوکرین نے صدر پوٹن کو ہلاک کرنے کے لیے داغے تھے تاہم فضا میں ہی ناکارہ بنائے جانے کے سبب کریملن کی عمارت محفوظ رہی۔ حملے کے وقت صدر پوتن محل میں نہیں تھے۔
روسی فوج نے اس حملے کو باقاعدہ منصوبہ بندی سے روسی صدر کی زندگی پر حملے کی کوشش قرار دیتے ہوئے یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
https://twitter.com/RakanSlmaan/status/1653742462995660802?s=20
ادھر یوکرین نے روسی الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کریملن پر مبینہ ڈرون حملوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ یوکرین کریملن پر حملہ نہیں کرتا کیونکہ اس سے کوئی فوجی مقاصد حاصل نہیں ہوسکتے۔
دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ روس اس واقعے کو یوکرین کے ساتھ 14 ماہ سے جاری جنگ کو مزید طول دینے کا جواز فراہم کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ روسی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک غیر تصدیق شدہ ویڈیو میں کریمیلن محل کے عقب سے ہلکا دھواں اٹھتا دکھایا گیا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں صدارتی محل کے گنبد کے بالکل اوپر ایک ڈرون کو مار گراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔