- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، چار سرکاری ادارے حکومتی سرپرستی سے آزاد ہوگئے
- تاریخ میں پہلی بار یوگنڈا نے آئی سی سی ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا
- اوگرا نے ایل پی جی قیمت میں اضافہ کردیا
- اسرائیل میں بس اسٹاپ پر فائرنگ؛ 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
- ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ
- جو لیڈر ملک کو آگے لے جائے بعض قوتیں اسے پیچھے کھینچتی ہیں، آصف زرداری
- ن لیگ ناکام ہوچکی یہ سیاست کے شوباز ہیں، بلاول بھٹو
- پاکستان آکر اسلام قبول کرکے شادی کرنیوالی انجو بھارت پہنچ گئیں
- اردو یونیورسٹی؛ ڈیڑھ سال بعد مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کیلیے کارروائی شروع
- راولپنڈی: والد پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار
پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ کی غیر اخلاقی مداخلت روکی جائے، خواجہ آصف

(فوٹو: فائل)
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دو آئینی ادارے آمنے سامنے آ چکے ہیں، پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ کی غیر اخلاقی مداخلت روکی جائے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ عدلیہ کا بنیادی کام انصاف کی فراہمی ہے، ہم آئین کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دیں گے، جب بھی آئین کی خلاف ورزی ہوئی اس پر عدلیہ نے مہر لگائی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم عدلیہ کیخلاف نہیں لیکن اداروں کو پارلیمان کے اختیار میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، دو ادارے آمنے سامنے آچکے ہیں، آئین کی تشریح کرنے والوں میں تضاد سامنے آ رہے ہیں، عدلیہ کو ہماری اور ہمیں عدلیہ کی حدود میں نہیں جانا چاہئے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عدالت میں آج بھی بڑی تعداد میں مقدمات زیر التوا ہیں، 4 لاکھ سے زائد کیسز پینڈنگ ہیں یہ ہماری عدلیہ کا حال ہے، قرارداد کے ذریعے پورے ہاوس کی ایک کمیٹی بنائی جائے جو یہ دیکھے کہ ماضی میں آئین کے ساتھ کیا ہوتا رہا، جسٹس منیر سے لیکر آج تک جو کچھ ہوا اسکی تحقیقات ہونی چاہئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہم آئین بنانے والے ہیں اپنی تخلیق کی کبھی خلاف ورزی کرینگے نہ کرنے دیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔