کراچی: مبینہ مقابلے میں ہندونوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ پولیس افسر کے خلاف درج

اسٹاف رپورٹر  بدھ 3 مئ 2023
(فوٹو فائل)

(فوٹو فائل)

  کراچی: نیو ٹاؤن پولیس نے مبینہ مقابلے میں ہندو نوجوان کمل کشن کی ہلاکت کا مقدمہ والد کی مدعیت میں انویسٹی گیشن پولیس کے افسر کے خلاف قتل کی دفعہ کے تحت درج کرلیا۔ 

تفصیلات کے مطابق یکم مئی کی شب نیو ٹاؤن کے علاقے اسٹیڈیم روڈ  پر واقع نجی اسپتال کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں انویسٹی گیشن پولیس نے ایک نوجوان کو ہلاک اور دوسرے کو گرفتار کر کے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اسٹریٹ کرمنلز ہیں۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر ہلاک ہونے والے ہندو نوجوان کے اہلخانہ اور ہندوبرادری کی بڑی تعداد نے  نیوٹاؤن تھانے کے سامنے جمع ہو کر شدید احتجاج کیا جس کے بعد پولیس افسران نے ان سے ملاقات کرتے ہوئے واقعے کی انکوائری کمیٹی تشکیل  دی تھی اور مقابلے میں شریک انویسٹی گیشن افسر فرمان شاہ کو معطل کر دیا تھا۔

اس حوالے سے بابر مرزا ایڈووکیٹ نے بتایا کہ گزشتہ روز نیوٹاؤن پولیس نے مبینہ مقابلے میں قتل کیے جانے والے ہندو نوجوان کمل  کشن کے والد کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 165 سال 2023 بجرم دفعہ 302 کے تحت انویسٹی گیشن کے افسر فرمان شاہ کے خلاف درج کرلیا ہے۔

مدعی مقدمہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ شانتی نگر ڈالمیا کا رہائشی ہے ، میرا بیٹا کمل کشن اور میرے دوست کا بیٹا انیل کمیٹی کے پیسے لینے لیاری گئے تھے کیونکہ میری بچی کی شادی ہے، یکم مئی کی شب  کمیٹی کے پیسے لے کر گھر واپس آتے ہوئے وہ  نیوٹاؤن تھانے کے سامنے سے گزرے جہاں پولیس موبائل نے انھیں روکا اور ان کی جامہ تلاشی لی۔

مدعی مقدمہ نے بیان میں مزید کہا ہے کہ پولیس نے جامہ تلاشی کے دوران میرے بیٹے کمل کشن سے 80 ہزار روپے ، موبائل فون اور دیگر سامان برآمد  کرنے کے بعد اس کے ساتھی انیل کو اندر بلا لیا، پھر سید فرمان علی شاہ نے گولی چلائی جس سے میرا بیٹا ہلاک ہوگیا اور میرے دوست کے بیٹے انیل کے خلاف جھوٹا مقدمہ نمبر 163 تھانہ نیوٹاؤن میں درج کرلیا گیا۔

مقتول نوجوان کمل کشن کے اہلخانہ نے بتایا کہ  بدھ کو مقتول کی بہن کی مایوں کی تقریب تھی ، کمل کی جعلی مقابلے میں ہلاکت نے شادی کی خوشی کے گھر کو ماتم کدے میں تبدیل کر دیا۔

بابر مرزا ایڈووکیٹ نے بتایا کہ مقتول کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے جس  کی رپورٹ آنے کے بعد صورتحال مزید واضح ہوجائے گی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔