- غزہ پر عرب لیگ اجلاس نشستن برخواستن ہے، نگراں وزیر مذہبی امور
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی بڑی کامیابی
- فلسطین کا دوریاستی حل کسی صورت قبول نہیں، مفتی تقی عثمانی
- ذوالفقار بھٹو پھانسی: صدارتی ریفرنس جلد سماعت کیلیے مقرر ہونیکا امکان
- منشیات اسمگلنگ کیلیے خواتین کو استعمال کرنے کے رجحان میں اضافہ
- 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی پر گرفتاری کا منڈلاتا خطرہ ٹل گیا
- پاکستان اسرائیل کو دھمکی دے تو غزہ جنگ رک سکتی ہے، سربراہ حماس
- نسیم شاہ فٹ ہوگئے! چھوٹے رن اَپ کیساتھ بالنگ شروع کردی
- چیف الیکشن کمشنر کا خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تیاریوں پر اظہاراطمینان
- امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
- نواز شریف کی چوہدری شجاعت کے گھرآمد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی پیشکش
- چڑیا گھر بہاولپور میں شیر کے پنجرے میں ایک شخص ہلاک
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کی کمی
- مشفق الرحیم عجیب انداز میں وکٹ گنوانے والے پہلے بنگلادیشی کھلاڑی بن گئے
- توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان، فواد چوہدری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ
- جنگ کے بعد غزہ میں بین الاقوامی مداخلت ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم
- جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج
- لاہور میں گرفتار تمام کم عمر گرفتار ڈرائیورز مقدمات سے ڈسچارج
- تشدد کا شکار کمسن ملازمہ رضوانہ صحتیابی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج
- بلوچستان میں مردم شماری کیخلاف اپیل پر اےجی بلوچستان سے جواب طلب
کریملین ڈرون حملے میں امریکا ملوث، مقصد پیوٹن کا قتل تھا، روس

فوٹو فائل
روس: روس نے دعویٰ کیا ہے کہ کریمیلن پر ہونے والے میں امریکا ملوث ہے جس کا مقصد صدر ولادی میرپیوٹن کو قتل کرنا تھا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے دعویٰ کیا کہ بدھ کی صبح کریمیلن قلعے پر مبینہ ڈرون حملہ یوکرین نے امریکا کے حکم پر کیا اور یہ روسی صدر کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی تھی جسے روس کی مسلح افواج نے ناکام بنایا۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی پیسکوف نے روسی دعوے کی تردید کرتے ہوئے اسے جھوٹا قرار دیا اور کہا ہک ’روس صرف جھوٹ بول رہا ہے، امریکا نے یوکرین کی اپنی سرحدی حدود سے کارروائی کرنے کی اجازت دی اور نہ ہی کبھی اس کی حوصلہ افزائی کی۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کو ابھی تک اس بات کا علم نہیں ہوسکا اور نہ ہی واضح ہے کہ کریمیلن میں کیا ہوا تھا۔ امریکا اس حوالے سے تحقیقات کا خواہش مند ہے تاکہ واقعے کے حقائق سامنے آسکیں۔
یوکرین نے بھی کریمیلن پر ہونے والے ڈرون حملے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل بھی ماسکو کی جانب سے مال بردار ٹرینوں اور تیل کے ڈیپو کو نشانہ بنانے کا بے بنیاد الزام بھی عائد کیا جاچکا ہے جس کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
مزید پڑھیں: یوکرین نے ڈرون حملوں کے ذریعے صدرپوٹن کو قتل کرنے کی کوشش کی، روس
روس نے یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ وہ اگر تنازع کا حل چاہتا ہے تو اس طرح کے رویے کو ترک کردے ورنہ یہ اس بات کی غمازی ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ مل کر معاملات مزید خراب کرنا چاہتا ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ ماسکو یوکرین کے ساتھ ہونے والے تنازع کا حل مذاکرات کیلیے چاہتا ہے اور بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم ایسے واقعات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ یوکرینی صدر امن کے خواہش مند نہیں اور وہ بات چیت نہیں چاہتے۔
اُدھر کریمیلن پر ہونے والے حملے کے جواب میں جمعرات کے روز روسی فورسز نے یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت دیگر شہروں پر متعدد ڈرون حملے کیے جن میں انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
قبل ازیں روس نے یوکرین پر دو درجن جنگی ڈرون فائر کیے، چار دنوں میں تیسری بار کیف کو نشانہ بنایا اور بحیرہ اسود کے شہر اوڈیسا میں یونیورسٹی کے کیمپس کو بھی نشانہ بنایا، اس سے پہلے کہ یوکرین کی طرف سے مقبوضہ علاقے پر دوبارہ قبضے کے لیے ایک بڑا جوابی حملہ بھی کیا گیا ہے جس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
کیف کی شہری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ روس نے ممکنہ طور پر بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ ساتھ ڈرون بھی فائر کیے تھے لیکن فورسز نے انہیں ہدف پر پہنچنے سے پہلے ہی مار گرایا ہے۔
‘انصاف کی مکمل طاقت’
دی ہیگ میں ایک تقریر میں یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا: “جارحیت کرنے والے کو انصاف کی پوری طاقت محسوس کرنی چاہیے۔ یہ ہماری تاریخی ذمہ داری ہے، انہوں نے عالمی عدالت انصاف سے اپیل کی کہ وہ روس کے جنگی جرائم کے خلاف ایکشن لے اور مؤثر احکامات جاری کرے‘۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت نے مارچ میں یوکرین سے بچوں کی مشتبہ ملک بدری کے الزام میں روسی صدر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے،
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔