- سندھ میں موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
- حیدرآباد؛ خواتین کی قابل اعتراض تصاویر وائرل کرنے میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- بھولا نہیں ہوں میں! امام الحق نے بابراعطم کی نصیحت کا جواب دے دیا
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، چار سرکاری ادارے حکومتی سرپرستی سے آزاد ہوگئے
- تاریخ میں پہلی بار یوگنڈا نے آئی سی سی ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا
- اوگرا نے ایل پی جی قیمت میں اضافہ کردیا
- اسرائیل میں بس اسٹاپ پر فائرنگ؛ 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
- ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ
- جو لیڈر ملک کو آگے لے جائے بعض قوتیں اسے پیچھے کھینچتی ہیں، آصف زرداری
- ن لیگ ناکام ہوچکی یہ سیاست کے شوباز ہیں، بلاول بھٹو
مقبوضہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے تیزی سے نکل رہا ہے، سابق سربراہ را

فوٹو فائل
نئی دہلی: بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے کشمیر کے معاملے پر اصلیت کا پردہ چاک کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں را کے سابق سربراہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد مقامی افراد کررہے ہیں، اس میں کسی ملک یا ایجنسی کا کوئی کردار نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج ہر تھوڑے عرصے بعد سست پڑ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی افراد کی جانب سے آزادی کی جدوجہد کے بعد مقبوضہ کشمیر کی صورت حال یکسر تبدیل ہوگئی ہے اور اب حالات بھارت کے کنٹرول سے بھی باہر جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی تحریک آزادی میں کسی بھی بیرونی ہاتھ کے شامل ہونے کے شواہد نہیں ہیں۔
ایس دولت نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت ہر فورم پر جاری ہے جبکہ آزادی کی تحریک بھی مقامی افراد کی امنگوں کی ترجمانی ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشن کے دوران دھماکے میں 5 بھارتی فوجی ہلاک
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے حوصلے پست ہورہے ہیں جسے دنیا دیکھ رہی ہے جبکہ کشمیر میں آزادی کی مسلح جدوجہد کرنے والے بھارتی فوج کی نسبت زیادہ ہوشیار اور چار ہاتھ آگے ہیں۔
ایس دولت نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انٹیلیجنس اب اتنی مؤثر نہیں جتنی پہلے تھی۔ انہوں نے مودی حکومت کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر نہیں اس حوالے سے حکومتی دعوے بے بنیاد ہیں جبکہ بڑھتے ہوئے مسائل کی ایک بڑی وجہ وزیر داخلہ امیت شاہ کی پالیسیاں ہیں۔
را کے سابق سربراہ نے کہا کہ بھارتی حکومت کا مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول کے مطابق دکھانے کا مقصد ایک متنازع علاقے میں جی 20 کانفرنس منعقد کرنا ہے مگر یہ ممکن نہیں ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔