- بشریٰ بی بی کا آڈیو لیک کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
- بھارت میں آنکھوں کے ڈاکٹر نے بیوی اور 2 بچوں کو قتل کرکے خودکشی کرلی
- غزہ پر عرب لیگ اجلاس نشستن برخواستن ہے، نگراں وزیر مذہبی امور
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی بڑی کامیابی
- فلسطین کا دوریاستی حل کسی صورت قبول نہیں، مفتی تقی عثمانی
- ذوالفقار بھٹو پھانسی: صدارتی ریفرنس جلد سماعت کیلیے مقرر ہونیکا امکان
- منشیات اسمگلنگ کیلیے خواتین کو استعمال کرنے کے رجحان میں اضافہ
- 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی پر گرفتاری کا منڈلاتا خطرہ ٹل گیا
- پاکستان اسرائیل کو دھمکی دے تو غزہ جنگ رک سکتی ہے، سربراہ حماس
- نسیم شاہ فٹ ہوگئے! چھوٹے رن اَپ کیساتھ بالنگ شروع کردی
- چیف الیکشن کمشنر کا خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تیاریوں پر اظہاراطمینان
- امریکا نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث یہودیوں پر پابندی عائد کردی
- نواز شریف کی چوہدری شجاعت کے گھرآمد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی پیشکش
- چڑیا گھر بہاولپور میں شیر کے پنجرے میں ایک شخص ہلاک
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300روپے کی کمی
- مشفق الرحیم عجیب انداز میں وکٹ گنوانے والے پہلے بنگلادیشی کھلاڑی بن گئے
- توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان، فواد چوہدری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ
- جنگ کے بعد غزہ میں بین الاقوامی مداخلت ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم
- جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں بطور ممبر شمولیت چیلنج
- لاہور میں گرفتار تمام کم عمر گرفتار ڈرائیورز مقدمات سے ڈسچارج
آپس کے اختلافات میں ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار کے اہم کمانڈرز ہلاک

افغانستان میں جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی میں فسادات معمول بن گئے
تحریک طالبان پاکستان کے ذیلی گروپوں میں کمانڈرز کی ہلاکتیں معمول بن گئیں۔
افغانستان کے علاقے خوست، کنڑ اور دیگر علاقوں میں جماعت الاحرار اور TTP کے درمیاں فسادات کے مختلف واقعات میں 9 دہشتگرد بشمول اہم کمانڈرز مارے گئے۔
مارے جانے والے دہشتگردوں میں ساجد، عمر، ملنگ، کمانڈر ذاکر، طارق عرف ولی، ہاشم عرف ساجد، عثمانی عرف مسلم، رحمان عرف گل بابا اور یوسف شامل ہیں۔
ٹی ٹی پی کے ذیلی گروپوں کے کمانڈرز اور غریب دہشتگرد طبقوں میں اختلافات پہلے ہی شدت اختیار کر چکے ہیں۔ ٹی ٹی پی کے ذیلی گروپوں نے مرکزی قیادت پر بھی عدم اعتماد کا اظہارکیا ہے۔
ٹی ٹی پی کے نچلے درجے کے دہشتگرد مالی مشکلات کا شکار ہیں جبکہ کمانڈر شاہانہ طرزِ زندگی گزار رہے ہیں۔ اندرونی خلفشار اور بیرونی اختلافات کی وجہ سے انہیں آج بھاری قیمت چُکانا پڑرہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔