- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
- ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ
- جو لیڈر ملک کو آگے لے جائے بعض قوتیں اسے پیچھے کھینچتی ہیں، آصف زرداری
- ن لیگ ناکام ہوچکی یہ سیاست کے شوباز ہیں، بلاول بھٹو
- پاکستان جاکر اسلام قبول کرکے شادی کرنیوالی انجو بھارت پہنچ گئیں
- اردو یونیورسٹی؛ ڈیڑھ سال بعد مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کیلیے کارروائی شروع
- راولپنڈی: والد پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار
- مقدمات سے بریت؛ شریف برادران کے لاڈلے ہونے میں کوئی شک باقی ہے؟ پرویز الٰہی
- چیئرمین پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، بنیادی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ
- کلائنٹ اور وکیل کی ذاتی آڈیو لیک کرنیوالوں کو شرم آنی چاہیے، لطیف کھوسہ
- ترجیح ڈومیسٹک کرکٹ ہے؛ احمد شہزاد کی ابوظہبی میں لِیگ کھیلنے سے معذرت
200 نوری سال کے فاصلے پر موجود تشکیلی مراحل میں موجود دو سیارے

کووینٹری: ماہرینِ فلکیات کا ماننا ہے کہ انہوں نے زمین سے تقریباً 200 نوری سال کے فاصلے پر ایک کم عمر ستارے کے گرد دو سیاروں کی نشان دہی کی ہے جو ابھی تشکیل کے مراحل میں ہیں۔
سائنس دانوں نے ایک گیس اور غبار کی دو اقراص (ڈِسک) کی پرچھائیاں دیکھی ہیں جو ٹی ڈبلیو ہائڈرے نامی ستارے کے گرد موجود ہیں۔
ان اقراص کے متعلق خیال ہے کہ یہ دو سیارے ہیں جو ابھی تشکیل کے مراحل میں ہیں۔
دی آسٹروفزیکل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے کہا کہ نتائج یہ بتاتے ہیں کہ 4.6 ارب سال قبل جب زمین اور نظامِ شمسی کے دیگر سیارے تشکیل کے مراحل میں ہوں گے تو کیسے دِکھتے ہوں گے۔
ٹی ڈبلیو ہائڈرے ایک ریڈ ڈوارف ستارہ ہے جس کی عمر ایک کروڑ سال سے کم ہے۔ ریڈ ڈوارف ستارے سب سے چھوٹے ستارے ہوتے ہیں اور یہ قسم ملکی وے میں موجود ستاروں کی سب سے عام قسم ہے۔
محققین نے ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور ٹی ڈبلیو ہائڈرے کے نظام میں دو اقراص کی پرچھائیوں کا مشاہدہ کیا۔
پہلی پرچھائی کا مشاہدہ 2016 میں کیا گیا تھا جبکہ دوسری پرچھائی پانچ سال بعد واضح ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔