- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، چار سرکاری ادارے حکومتی سرپرستی سے آزاد ہوگئے
- تاریخ میں پہلی بار یوگنڈا نے آئی سی سی ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا
- اوگرا نے ایل پی جی قیمت میں اضافہ کردیا
- اسرائیل میں بس اسٹاپ پر فائرنگ؛ 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
- ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ
- جو لیڈر ملک کو آگے لے جائے بعض قوتیں اسے پیچھے کھینچتی ہیں، آصف زرداری
- ن لیگ ناکام ہوچکی یہ سیاست کے شوباز ہیں، بلاول بھٹو
- پاکستان آکر اسلام قبول کرکے شادی کرنیوالی انجو بھارت پہنچ گئیں
- اردو یونیورسٹی؛ ڈیڑھ سال بعد مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کیلیے کارروائی شروع
- راولپنڈی: والد پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار
گوگل کا اپنی سرچ میں ’مصنوعی ذہانت‘ شامل کرنے کا اعلان

گوگل نے سرچ انجن میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: فائل
سان فرانسسكو: گوگل نےمصنوعی ذہانت (اے آئی) پرمبنی گفتگو کرنے والے پروگرام کو گوگل سرچ میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے جسے باضابطہ طور پر گوگل آئی او کانفرنس کی تقریب میں پیش کیا جائے گا۔
یہ ایک طرح کا جدید ترین چیٹ بوٹ ہے جسے ’میگی‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ڈویلپرنے اسے چیٹ جی پی ٹی کی طرزپربنایا ہے۔ اس سے قبل مائیکروسوفٹ نے اپنے بنگ براؤزر میں چیٹ جی پی ٹی شامل کرنے اعلان کیا گیا تھا تاہم اس پر عملدرآمد اب تک نہیں ہوسکا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ گوگل نے فوری طورپر میگی پر کام شروع کی اور دوسری جانب بارڈ جیسا اے آئی منصوبہ بھی شروع کیا ہے۔ تاہم اس کی مزید تفصیلات 10 مئی کی تقریب کے بعد ہی سامنے آسکیں گی۔ دوسری جانب تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ اس طرح سرچ کا دائرہ خاصا وسیع ہوسکے گا جن میں سوشل میڈیا پوسٹ، مختصر ویڈیو اور اے آئی پر مبنی گفتگو بھی شامل ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق گوگل چاہتا ہے کہ ویب پر روایتی طور پر لنکس، تصاویر اور ویڈیو کی بجائے اسے مزید بہتر اور انسانی روپ دیا جاسکے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس سہولت کی بدولت اب ٹک ٹاک ویڈیو کے اندر سرچ کرنا بھی آسان ہوجائےگا۔ جہاں تک یوٹیوب کا سوال ہے تو وہ گوگل کی ملکیت کی وجہ سے اس منصوبے میں شامل ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گوگل اے آئی کو میسجنگ میں بھی استعمال کرنا چاہتا ہے جس کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔