- پنجاب کے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا
- پنجاب میں شکار کی اجازت ملنے کے پہلے ہی روز شکاریوں نے سیکڑوں تیتر ڈھیرکردیے
- سندھ ہائیکورٹ کا الآصف اسکوائر تا ٹول پلازہ تجاوزات کے خاتمے کا حکم
- اسرائیل کی غزہ پر بمباری انسانیت کیخلاف جنگی جرائم ہیں، ترک صدر
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 13 اشیائے ضروریہ مہنگی
- سکھ رہنما کو امریکا میں قتل کرنے کی بھارتی سازش؛ انٹونی بلنکن کا سخت ردعمل
- دودوچھہ ڈیم سے روالپنڈی میں پانی کا مسئلہ ہمیشہ کیلیے حل ہوجائے گا، محسن نقوی
- اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی، انڈیکس کی 61500 پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- پائیدار توانائی سے بٹ کوائن کی مائننگ، کروڑوں ڈالر کی آمدن ممکن
- سعودی عرب میں دنیا کا سب سے بڑا اور قدیم ترین دستی کلہاڑا دریافت
- کینسر کے مہنگے ترین علاج اب انتہائی سستے ہونے کے قریب
- 2050 ء تک پاکستان کی جی ڈی پی میں 20 فیصد کمی متوقع ہے، عالمی بینک
- ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 285 روپے سے کم ہوگیا
- انٹرا پارٹی الیکشن؛ بیرسٹر گوہر نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے
- اپنے گھر کی فکر کریں، کل کسی اور کی آڈیو بھی لیک ہو سکتی ہے، علیمہ خانم
- خاتون کی قابل اعتراض تصاویر شیئر کرنے میں ملوث ملزم نوابشاہ سے گرفتار
- مودی سرکار مجھے ہرصورت قتل کرنے کے در پر ہے، خالصتان رہنما
- لاہور میں نجی کالج کی بس پر فائرنگ کرنے والے ملزمان گرفتار
- العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف نواز شریف کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- پاکستانیوں سے شادی کرنے والے افغان باشندوں کی درخواست منظور
جنسی زیادتی کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے گرد گھیرا تنگ

ڈونلڈ ٹرمپ نے 30 سال قبل زیادتی کا نشانہ بنایا تھا؛ متاثرہ خاتون (فوٹو: فائل)
نیویارک: امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کرنے والی خاتون پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر تو کیا تھا لیکن عدالت میں تینوں بار گواہی دینے نہیں پہنچے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون مصنف ای جین کیرول نے الزام عائد کیا تھا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 1996 میں مین ہیٹن کے ایک ڈپارٹمنٹل اسٹور میں اُن پر جنسی حملہ کیا تھا۔
کیرول، جو ابھی 79 سال کی ہیں نے الزام عائد کیا تھا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں 1996 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا تاہم سوشل میڈیا پر سابق صدر نے ان الزام کو مسترد کرتے ہوئے اسے سازش اور جھوٹ قرار دیا تھا۔
امریکی مصنفہ کی جانب سے یہ الزامات پہلی بار 2019 میں سامنے آئے تھے۔ ٹرمپ کی جانب سے الزامات کو جھوٹا قرار دینے پر کیرول نے عدالت سے رجوع کرلیا تھا جس پر ٹرمپ نے بھی ہتک عزت کا دعویٰ کردیا تھا۔
دو ہفتوں سے مسلسل جاری نیویارک سٹی مقدمے میں کیرول تو عدالت میں پیش ہوتی رہیں تاہم ڈونلڈ ٹرمپ طلب کیے جانے کے باوجود گواہی کے لیے آخری تاریخ کو بھی نہ پہنچے جو انھوں نے خود عدالت سے استدعا کرکے حاصل کی تھی۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جو 2024 میں صدر کے لیے ریپبلکن کے امیدوار ہیں نے عدالت سے باہر تصفیے کا فیصلہ کرلیا ہے کیوں کہ عدالت میں ان کو ممکنہ طور پر نااہلی کی سزا ہوسکتی ہے۔
اس سے قبل ایک پورن اسٹار نے بھی اعتراف کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جنسی تعلقات کو ظاہر نہ کرنے کے لیے انھیں پیسے دیے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔