- پنجاب میں شکار کی اجازت ملنے کے پہلے ہی روز شکاریوں نے سیکڑوں تیتر ڈھیرکردیے
- سندھ ہائیکورٹ کا الآصف اسکوائر تا ٹول پلازہ تجاوزات کے خاتمے کا حکم
- اسرائیل کی غزہ پر بمباری انسانیت کیخلاف جنگی جرائم ہیں، ترک صدر
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 13 اشیائے ضروریہ مہنگی
- سکھ رہنما کو امریکا میں قتل کرنے کی بھارتی سازش؛ انٹونی بلنکن کا سخت ردعمل
- دودوچھہ ڈیم سے روالپنڈی میں پانی کا مسئلہ ہمیشہ کیلیے حل ہوجائے گا، محسن نقوی
- اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی، انڈیکس کی 61500 پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- پائیدار توانائی سے بٹ کوائن کی مائننگ، کروڑوں ڈالر کی آمدن ممکن
- سعودی عرب میں دنیا کا سب سے بڑا اور قدیم ترین دستی کلہاڑا دریافت
- کینسر کے مہنگے ترین علاج اب انتہائی سستے ہونے کے قریب
- 2050 ء تک پاکستان کی جی ڈی پی میں 20 فیصد کمی متوقع ہے، عالمی بینک
- ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 285 روپے سے کم ہوگیا
- انٹرا پارٹی الیکشن؛ بیرسٹر گوہر نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے
- اپنے گھر کی فکر کریں، کل کسی اور کی آڈیو بھی لیک ہو سکتی ہے، علیمہ خانم
- خاتون کی قابل اعتراض تصاویر شیئر کرنے میں ملوث ملزم نوابشاہ سے گرفتار
- مودی سرکار مجھے ہرصورت قتل کرنے کے در پر ہے، خالصتان رہنما
- لاہور میں نجی کالج کی بس پر فائرنگ کرنے والے ملزمان گرفتار
- العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف نواز شریف کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- پاکستانیوں سے شادی کرنے والے افغان باشندوں کی درخواست منظور
- سلیکشن کمیٹی میں ’’فکسرز‘‘ کو شامل کرنے پر مداح بورڈ پر برس پڑے
ڈالر کی پرواز جاری، اوپن مارکیٹ ریٹ 288 روپے کی سطح پر آگئے

—فوٹو : فائل
کراچی: کرنسی مارکیٹ میں پیر کو بھی ڈالر کی پرواز جاری رہی جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ 288 روپے کی سطح پر آگئے۔
کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 26 پیسے کے اضافے سے 283.85 روپے کی سطح پر بند ہوئی، اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1 روپے کے اضافے سے 288 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی مطلوبہ شرائط پوری نہ ہونے، دوست ممالک سے 6 تا 7 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضمانت تاحال حاصل نہ کیے جانے اور بجٹ میں نئے ٹیکسز عائد کرنے و شرح سود مزید بڑھانے کی شرائط کے باعث ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا۔
ماہرین کے مطابق درآمدی سرگرمیوں پر قدغن برقرار رہنے اور صنعتی سرگرمیاں متاثر ہونے سے درآمدات میں کمی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہوگیا ہے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ بدستور طول اختیار کررہا ہے جو ڈالر کو بتدریج مضبوط اور روپیہ کو کمزور کرنے کا باعث بن رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔