- دورہ جنوبی افریقا کیلئے کے ایل راہول بھارت کی ون ڈے ٹیم کے کپتان مقرر
- سندھ کے تعلیمی بورڈزمیں بحرانی صورتحال،تنخواہوں کی ادائیگی بھی رک گئی
- ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 9 کروڑ ڈالر کا اضافہ
- بیرسٹر گوہر کی تعیناتی سے پی ٹی آئی کو تقسیم کرنے کی سازش ناکام ہوگئی، پی ٹی آئی
- سندھ میں موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
- حیدرآباد؛ خواتین کی قابل اعتراض تصاویر وائرل کرنے میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- بھولا نہیں ہوں ! امام الحق نے بابراعظم کی نصیحت کا جواب دے دیا
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، چار سرکاری ادارے حکومتی سرپرستی سے آزاد ہوگئے
- تاریخ میں پہلی بار یوگنڈا نے آئی سی سی ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا
- اوگرا نے ایل پی جی قیمت میں اضافہ کردیا
- اسرائیل میں بس اسٹاپ پر فائرنگ؛ 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
نامعلوم افراد دریا کے قریب 226 کلو پاستا پھینک کر فرار

(تصویر: فیس بک)
نیو جرسی: امریکا میں پبلک ورکس کے عملے نے ایک درہایہ طاس کے قریب سے 226 کلو سے زیادہ بکا ہوا پاستا صاف کیا ہے۔
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے اولڈ برج کی ایک مقامی سیاست دان نِینا جوکنو وچ نے فیس بک پر دریائی طاس کے قریب پھیکنے گئے پاستا کے ڈھیر کی تصاویر شیئر کیں۔
تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 226 کلو وزنی پکی ہوئی اسپاگھیٹی، ایلبو میکرونی اور زِیٹی 25 فٹ کے رقبے پر پھینکی گئی ہے۔
نِینا جوکنو وچ کا کہنا تھا کہ وہ علاقے کے ایڈمنسٹریٹر اور اولڈ برج ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ورکس میں گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پبلک ورکس کے عملے نے دو دن بعد اس جگہ کی صفائی کر دی۔
اولڈ برج کے بزنس ایڈمنسٹریشن ہمانشو شاہ کا کہنا تھا کہ پاستا کس نے پھینکا اس بات کا علم نہیں لیکن پولیس واقع کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔